اسلام آباد: سپریم کورٹ کے جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی اہلیہ نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے افسران پر اپنی ساکھ اور آزادانہ طور پر کام کرنے کی صلاحیت سے محروم ہونے کا الزام عائد کردیا۔کے مطابق سرینا عیسیٰ نے میڈیا میں جاری کردہ ایک صفحے پر مشتمل بیان میں الزام لگایا کہ ' واضح طور پر، وہ ہدایات پر عمل کررہے ہیں'۔
انہوں نے کہا کہ میرے ٹیکس گوشواروں کی کاپیاں فراہم نہ کرنا پریشان کن ہے کیونکہ ایف بی آر ان ٹیکس گوشواروں کا حوالہ جو اس وقت دائر کیے گئے جب انہوں نے کام کرنا چھوڑ دیا تھا اور ان کے پاس قابل ٹیکس آمدن نہیں تھی۔ سرینا عیسیٰ نے کہا کہ انہوں نے ایف بی آر کو سپریم کورٹ میں 20 جولائی کو دائر کی گئی نظرثانی درخواست سے بھی آگاہ کیا جس میں انہوں نے ایف بی آر کے کچھ افسران اور موجودہ حکومت کے اراکین جیسا کہ وزیر قانون فروغ نسیم، کمشنر ذوالفقار احمد، ڈاکٹر محمد اشفاق احمد اور منظور احمد کیانی پر سنگین الزامات لگائے تھے۔سرینا عیسیٰ کے یہ الزامات بیان کے 18 پیراگرافس پر مشتمل تھے جو انہوں نے 9 جولائی کو ایف بی آر میں جمع کرایا...
صدارتی ریفرنس میں اثاثوں کے حوالے سے مبینہ الزامات عائد کرتے ہوئے سپریم جوڈیشل کونسل سے آرٹیکل 209 کے تحت کارروائی کی استدعا کی گئی تھی، ریفرنس دائر ہونے کی خبر کے بعد جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے صدر ڈاکٹر عارف علوی کو خطوط لکھے تھے۔بعد ازاں 7 اگست 2019 جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے اپنے خلاف صدارتی ریفرنس کو ذاتی طور پر عدالت عظمیٰ میں چیلنج کردیا اور 300 سے زائد صفحات پر مشتمل تفصیلی درخواست دائر میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ میرے خلاف ریفرنس بدنیتی پر مبنی ہے، لہٰذا عدالت سے استدعا ہے کہ درخواست پر...
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: Waqtnewstv - 🏆 10. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: ExpressNewsPK - 🏆 13. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: newsonepk - 🏆 18. / 51 مزید پڑھ »
ذریعہ: DailyPakistan - 🏆 3. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: ExpressNewsPK - 🏆 13. / 53 مزید پڑھ »