سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے تاحیات نااہلی کے قانون کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرتے ہوئے استدعا کی تھی کہ عدالتِ عظمیٰ اس قانون پر نظرثانی کرے۔
رجسٹرار آفس کی طرف سے اس اعتراض میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ جن افراد کی نااہلی آئین کے آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت کی گئی ہے اس سلسلے میں تمام قانونی تقاضے پورے کیے گئے ہیں۔ واضح رہے کہ سنہ 2017 میں سپریم کورٹ نے سابق وزیر اعظم نواز شریف اور تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین کو تاحیات نااہل قرار دیتے ہوئے کوئی بھی عوامی عہدہ رکھنے سے روک دیا تھا۔
درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ عدالتی فیصلے کے خلاف اپیل کا حق نہ ملنا انصاف کے اصولوں کے منافی ہے۔ یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ سپریم کورٹ کسی معاملے کا از خود نوٹس بھی اسی قانون کے تحت لیتی ہے۔ عدالت عظمیٰ نے ان دونوں کو اپنے مالیاتی گوشواروں میں درست اثاثے ظاہر نہ کرنے کی بنا پر تاحیات نااہل قرار دیا تھا۔
نااہل کو اہل کرنا پاکستان سے غداری ھے ان عدالتوں کو تالے لگا دو تاکہ عوام دھوکہ نہ کھاے یہ ججز نہ ھوے پھر؟؟؟؟؟؟؟
مستقل مضبوط فیصلے سپریم کورٹ کی پہنچان ہوتے ہیں سپریم کورٹ محلے کی پنچایت کی طرح کام مت کرے کیا شریف فیملی ملک کے لیے لازم و ملزوم ہیں؟ کیا اس دھرتی نے کرپٹ مریم و نواز کے علاؤہ کوئی رہنما پیدا نہیں کیے؟ اگر شریف فیملی کو احتساب سے بالاتر کیا گیا تو پھر بند کر دیں یہ عدالتیں
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: SAMAATV - 🏆 22. / 51 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: DailyPakistan - 🏆 3. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: ExpressNewsPK - 🏆 13. / 53 مزید پڑھ »