بیجنگ میں چینی اور روسی صدور کی ملاقات: روس سے اتحاد چین کو کتنا مہنگا پڑ سکتا ہے؟

  • 📰 BBCUrdu
  • ⏱ Reading Time:
  • 76 sec. here
  • 3 min. at publisher
  • 📊 Quality Score:
  • News: 34%
  • Publisher: 59%

پاکستان عنوانات خبریں

پاکستان تازہ ترین خبریں,پاکستان عنوانات

روس کو اس وقت بھی امریکہ اور یورپی یونین کی جانب سے پابندیوں کا سامنا ہے۔ لیکن صدر پوتن کے دورہ چین کو دیکھ کر لگتا ہے کہ انھیں بیجنگ سے اور بھی امیدیں ہیں۔ لیکن یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ چینی صدر شی جن پنگ پوتن کی جنگ کے لیے کیا قیمت ادا کرنے کو تیار...

امریکہ کی جانب سے حال ہی میں بیجنگ اور ہانگ کانگ میں واقع بینکوں اور کمپنیوں پر نئی پابندیاں عائد کی گئی ہیںروسی صدر ولادیمیر پوتن دو روزہ سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے ہیں جہاں چینی صدر شی جن پنگ نے ان کا پُرتپاک استقبال کیا ہے۔ پانچویں مرتبہ روس کے صدر منتخب ہونے کے بعد ولادیمیر پوتن کا یہ پہلا بین الاقوامی دورہ ہے۔

صدر پوتن نے چین کے سرکاری میڈیا کو بتایا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات اس وقت تاریخ کی ’بلند ترین سطح‘ پر پہنچ چکے ہیں۔ امریکہ کی جانب سے حال ہی میں بیجنگ اور ہانگ کانگ میں واقع بینکوں اور کمپنیوں پر نئی پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔ ان بینکوں اور کمپنیوں پر روس کے ساتھ مل کر کام کرنے اور اسے پابندیوں سے بچانے کا الزام ہے۔چین، روس کو ہتھیار تو نہیں فراہم کر رہا لیکن امریکہ اور یورپی یونین کا ماننا ہے کہ بیجنگ کی جانب سے ماسکو کو ایسی ٹیکنالوجی اور سامان مہیا کیا جا رہا ہے جو دوران جنگ کام آتا ہے۔

اس کے باوجود بھی جب گزشتہ ہفتے چین صدر فرانس کے دورے پر گئے تو وہاں بھی انھیں ان الزامات کا سامنا کرنا پڑا۔ اس کے علاوہ چین سستے روسی تیل اور سائبریا میں پائپ لائن کے ذریعے آنے والی گیس سے بھی بھرپور فائدہ اٹھا رہا ہے۔چین نے امریکی اور یورپی کار کمپنیوں کو پیچھے چھوڑتے ہوئے گاڑیوں کی عالمی صنعت پر غلبہ کیسے حاصل کیا؟ان تمام باتوں کے باوجود بھی روس اور چین کا اتحاد ’لامحدود‘ نظر نہیں آتا۔

اپنے حالیہ دورہ یورپ کے دوران صدر شی جن پنگ نے روس اور یوکرین کے درمیان جنگ کے حوالے سے کہا تھا کہ: ’ان کے ملک نے نہ تو یہ تنازع کھڑا کیا ہے اور نہ ہی اس تنازع میں وہ کوئی فریق ہے۔‘چین نے روس اور یوکرین کے درمیان جنگ میں بھلے ہی ’غیرجانبداری ‘ اختیار کرلی ہو، مگر شدید سینسرشپ کے شکار چینی سرکاری میڈیا پر یوکرین کے لیے کوئی ہمدردی نظر نہیں آتی۔

چین میں زو ویشن کے کام کو دیکھنے یا دکھانے پر کوئی پابندی نہیں اور پہلے ان کے کام کو بھی چین میں پزیرائی مل رہی تھی۔ ’ہم لوگوں کو اس جنگ کے حوالے سے سچ بتانا چاہتے تھے کیونکہ ہمیں پتہ ہے کہ اس وقت چین میں کوئی یوکرینی میڈیا ایجنسی کام نہیں کر رہی تھی۔‘

 

آپ کے تبصرے کا شکریہ۔ آپ کا تبصرہ جائزہ لینے کے بعد شائع کیا جائے گا۔
ہم نے اس خبر کا خلاصہ کیا ہے تاکہ آپ اسے جلدی سے پڑھ سکیں۔ اگر آپ خبر میں دلچسپی رکھتے ہیں تو آپ مکمل متن یہاں پڑھ سکتے ہیں۔ مزید پڑھ:

 /  🏆 11. in PK

پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات

Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔

پاکستان کےمیزائل پروگرام میں معاونت کا الزام، امریکا نے4 کمپنیوں پرپابندی لگا دیپابندیوں کی زد میں آنے والی 3 چینی اور ایک بیلا روس کی کمپنی شامل ہے
ذریعہ: ExpressNewsPK - 🏆 13. / 53 مزید پڑھ »

چینی صدر کا 5 سال بعد یورپی ممالک کا دورہ؛ شراکت داری کی نئی صف بندیچینی صدر نے فرانسیسی اور یورپی کمیشن کے ہم منصبوں سے اہم ملاقات کی
ذریعہ: ExpressNewsPK - 🏆 13. / 53 مزید پڑھ »

روسی صدر 6 ماہ میں دوسری بار چین کے دورے پر پہنچ گئےیوکرین جنگ کے بعد سے چین اور روس کی تجارت میں اضافہ ہوا اور 2023 میں یہ 240 بلین ڈالر تک پہنچ گئی تھی
ذریعہ: ExpressNewsPK - 🏆 13. / 53 مزید پڑھ »

خلائی جنگ کا خطرہ، امریکی رکن کانگریس کا اہم بیانکین کالورٹ نے کہا کہ خدشہ ہے چین چاند کی سطح پر اپنی فوج تعینات کرے گا اور خدشہ ہے روس زمین کے مدار میں کئی ٹن وزنی بم رکھ دے گا۔
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »

مالدیپ میں بھارت مخالف صدر کی جماعت بھاری اکثریت سے کامیابمالدیپ کے پارلیمانی انتخابات میں بھارت مخالف اور چین نواز صدر محمد موئزو کی پارٹی پی این سی کو بھارتی اکثریت سے کامیابی ملی ہے۔
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »

یوکرین سے جنگ میں روس کے 50 ہزار فوجیوں کی ہلاکت کی تصدیق ہو چکی: بی بی سی کا دعویٰصرف جنگ کے دوسرے سال ہلاک روسی فوجیوں کی تعداد 27 ہزار 300 ریکارڈ کی گئی تاہم روس نے ان اعداد و شمار کی سختی سے تردید کی ہے: بی بی سی
ذریعہ: geonews_urdu - 🏆 15. / 53 مزید پڑھ »