اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے وفاقی حکومت کوحکم دیا ہے کہ بھارت کو کلبھوشن یادیو کے لیے وکیل مقرر کرنے کی دوبارہ پیشکش کی جائے ، اٹارنی جنرل نے کہا کہ ہم تیار ہیں دفتر خارجہ کے ذریعے دوبارہ بھارت سے رابطہ کریں گے۔
وفاق کی جانب سےاٹارنی جنرل خالد جاوید خان عدالت میں پیش ہوئے، اٹارنی جنرل نے بتایا 2016کوکلبھوشن یادیوپاکستان سےگرفتارہوا، مجسٹریٹ کےسامنے کلبھوشن نےجرم قبول کیا۔ خالد جاوید خان نے عدالت کو بتایا پاکستان عالمی قوانین کی پاسداری کرتا ہے، کلبھوشن سے رحم کی درخواست کا کہا گیا مگر کلبھوشن نےمعذرت کی، کلبھوشن یادیو کومجرم پایا گیا، بھارت کی استدعاعالمی عدالت نےمستردکی اور عالمی عدالت کے احکامات پرسزائے موت روک دی گئی، کلبھوشن یادیو صحت مند ہے۔
چیف جسٹس اطہرمن نے اٹارنی جنرل سے استفسار کیا آپ کو کتنا وقت چائیے، اےجی نے بتایا 2سے3 ہفتےچاہییں، وفاقی حکومت کو ہائی کمیشن سے رابطے کے لیے، جس پر چیف جسٹس ہائی کورٹ اطہرمن اللہ نے کہا شفاف ٹرائل سب کا حق ہے۔ حکومت کی عدالت میں دائر درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ بھارتی جاسوس نے سزا کے خلاف درخواست دائر کرنے سے انکار کیا، وہ بھارت کی معاونت کے بغیر پاکستان میں وکیل مقرر نہیں کرسکتا، بھارت بھی آرڈینینس کے تحت سہولت حاصل کرنے سے گریزاں ہے
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: roznamadunya - 🏆 14. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: ExpressNewsPK - 🏆 13. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: Aaj_Urdu - 🏆 8. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: AbbTakk - 🏆 2. / 68 مزید پڑھ »