کراچی کے علاقے ابراہیم حیدری میں پانی کی سطح کئی فٹ تک بلند ہوگئی جبکہ ٹھٹھہ ،سجاول اور بدین کے ساحلی علاقوں میں بارش اور تیز ہواؤں سے ہائی ٹرانسمیشن لائن کے پول گرگئے جس کی وجہ سے کئی علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہو گئی۔
سمندری طوفان کراچی سے 380 اور ٹھٹھہ سے 370 کلومیٹر کی دور رہ گیا ہے جبکہ کیٹی بندر پر پانی کی سطح مسلسل بلند ہونے لگی ہے۔سمندری طوفان "بپر جوائے" کے اثرات سامنے آنے لگے، سمندر بپھرنے سے پانی رہائشی علاقے میں داخل ہوگیا۔ بدین کی 2500 آبادی خطرے میں ہے جس میں سے 540 ابھی تک محفوظ مقام پر منتقل ہو چکے ہیں، شاہ بندر کی 5000 آبادی سمندری طوفان کی زد میں آنے کا خطرہ ہے اس لئے 90 لوگوں کو رات منتقل کیا گیا ہے۔
این ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ عوام موسمیاتی حالات سے آگاہ رہیں اور ساحل پر جانے سے گریز کریں، ماہی گیر کھلے سمندر میں کشتی رانی سے بھی گریز کریں، ہنگامی صورتحال میں مقامی انتظامیہ کی ہدایات پر عمل اور ان سے تعاون کریں۔ اس کے علاوہ کے الیکٹرک کے سی ای او کو بجلی کھمبوں سے جانوں کا تحفظ یقینی بنانے اور پمپنگ سٹیشنز کو بلا تعطل بجلی فراہمی یقینی بنانے کا حکم صادر کیا گیا ہے۔ممکنہ سمندری طوفان "بپر جوائے" سے نمٹنے کیلئے پاک فوج کے تازہ دم دستے تعینات کر دیئے گئے۔
وزیراعظم نے ہدایت کی کہ جہازوں، ماہی گیروں، ساحلی انفراسٹرکچر، سیلاب کے خطرے، ٹھٹہ، بدین اور سندھ کے جنوبی مشرقی علاقوں سے متعلق خدشات پر وفاق اور صوبائی حکومتوں اور اداروں کے درمیان موثر حکمت عملی پر عمل درآمد یقینی بنایا جائے۔ ٹریفک پولیس کا یہ بھی کہنا ہے کہ یہ سڑک طوفان کے پیشِ نظر بند کی گئی ہے، ساحل پر جانے پر پابندی اور دفعہ 144 نافذ ہے۔پراونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی سندھ نے عوام کو ہدایت کی ہے کہ طوفان کی صورت میں گھر کی بجلی اور گیس بند کر دیں۔
انتظامیہ نے ہدایت کی کہ تہہ خانے کے دروازے پر ریت کے تھیلوں سے عارضی دیوار بنائیں یا چنائی کر کے بلاک لگا دیں، مرکزی گیٹس پر نالیوں کی اچھی طرح صفائی کی جائے، تمام الیکٹرک کنکشنز کو محفوظ کیا جائے اور مین ہولز اور پائپوں کو صاف کیا جائے۔
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: NeoNewsUR - 🏆 20. / 51 مزید پڑھ »
ذریعہ: Nawaiwaqt_ - 🏆 6. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: NeoNewsUR - 🏆 20. / 51 مزید پڑھ »
ذریعہ: NeoNewsUR - 🏆 20. / 51 مزید پڑھ »
ذریعہ: geonews_urdu - 🏆 15. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »