اسلام آباد حالیہ وقتوں میں ’’جوڈیشل ایکٹو ازم‘‘ طرز کی شکل اختیار کر گیا ہے۔ جب کوئی سازشی شخص گرما گرم سیاست اور آئینی تنازعات پر پٹیشن لے کر آتا ہے جو بحث چھیڑنے یا اسے ہوا دینے کے بعد اچانک غائب بھی ہو جاتا ہے۔
معمول کے تحت جنرل باجوہ کو کل28 نومبر2019ء کو ریٹائر ہو جانا تھا۔ اسی طرح جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سپریم کورٹ میں تعیناتی کے خلاف درخواست دائر کرنے کا وقت اور اگست2009ء میں چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ کی حیثیت سے تقرری کی افادیت کو گھٹانا، ایک جج کی حیثیت سے ان کی ساکھ متاثر کرنے کی کوشش تھی جنہیں قانونی برادری میں انہیں دیانت دار جج تصور کیا جاتا ہے۔
یہ تمام درخواستیں مسترد ہوئیں۔ ریسرچ سے معلوم ہوا کہ ریاض راہی ایک عادی عدالتی درخواست گزار ہیں۔ عدالتوں نے ان پر کم از کم تین بار جرمانے عائد کئے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس شوکت صدیقی نے2014ء میں ریاض راہی پر ایک لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا۔ انہوں نے رکن قومی اسمبلی عائشہ گلالئی کے الزامات کی تحقیقات کے لئے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے حکم پر قائم کمیٹی کے خلاف بھی اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس اطہر من اللہ نے غیر سنجیدہ درخواست دائر کرنے پر شاہد اورکزئی پر 20 ہزار روپے جرمانہ عائد کیا جب انہوں نے اس وقت کے چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس منظور علی شاہ کی پوزیشن کو چلینج کیا تھا۔ان پر غیر ضروری درخواستوں کے ذریعے عدالت کا وقت ضائع کرنے کا الزام تھا۔ سینئر ایڈووکیٹ کامران مرتضیٰ نے کہا کہ منگل کو دائر پٹیشن نے پاکستان کی عدالتی تاریخ میں نئی نظیر قائم کی ہے۔
' آرمی چیف کو ایکسٹینشن دینا وزیر اعظم کا حق ہے اور اس بات کو چیلنج نہیں کیا جاسکتا کہ وزیراعظم نے ایکسٹنشن کیوں دی' اعتزازاحسن
سلیکٹڈ + سلیکٹڈ = راجواڑا
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: 24NewsHD - 🏆 19. / 51 مزید پڑھ »
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: SAMAATV - 🏆 22. / 51 مزید پڑھ »
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »