تفصیلات کے مطابق آج سینیٹ کمیٹی برائے انسانی حقوق کے اجلاس میں لنک روڈ زیادتی کیس پر گفتگو کی گئی، جس کے بعد چیئرمین کمیٹی مصطفیٰ نواز کھوکھر نے سی سی پی او لاہور کو طلب کرنے کا سمن جاری کر دیا۔کمیٹی کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ ہم نے سی سی پی او کو کمیٹی میں ذاتی حیثیت میں طلب کیا تھا، کیا سی سی پی او لاہور آسمان سے اتر کر آئے ہیں؟ اعلیٰ حکام یہاں شریک ہیں اور سی سی پی او نہیں آئے؟ ان کی عدم حاضری قابل قبول نہیں، استحقاق مجروح ہوتا...
مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا سی سی پی او لاہور کی جگہ فیصل سلطان کمیٹی کو بریف کرنے آئے، فیصل سلطان نے کمیٹی کو بتایا کہ چیف جسٹس ہائی کورٹ کے پاس سی سی پی او کی تعیناتی کا کیس ہے۔سینیٹر عثمان کاکڑ نے کہا کہ سی سی پی او ڈائیلاگ والا ہے، وہ کام کا بندہ نہیں، پارلیمنٹ کی بالا دستی کا معاملہ ہے کہ سی سی پی او کو طلب کیا جائے، اور ان کو معطل کر کے سزا دی جائے، سی سی پی او سیاسی جماعت پر حملہ آور ہوتے ہیں اور بدمعاشوں کے سامنے جھک جاتے ہیں۔ اس پر عائشہ فاروق نے کہا کہ یہی وجہ ہے سی سی پی او نے زیادتی...
خیال رہے کہ سی سی پی او نے کہا تھا کہ زیادتی کا نشانہ بننے والی خاتون کو رات کو اکیلے نہیں نکلنا چاہیے تھا اور گاڑی میں پٹرول چیک کرنا چاہیے تھا۔ وہ اپنے بیان پر معافی بھی مانگ چکے ہیں۔
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: ExpressNewsPK - 🏆 13. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: AbbTakk - 🏆 2. / 68 مزید پڑھ »
ذریعہ: DailyPakistan - 🏆 3. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: newsonepk - 🏆 18. / 51 مزید پڑھ »
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: DailyPakistan - 🏆 3. / 63 مزید پڑھ »