امریکہ اور طالبان کی ڈیل کی اچھی خبر کے بعد افغانستان سے مسلسل بری بلکہ بھیانک خبریں آ رہی تھیں۔ امریکہ سے جنگ بندی کے باوجود طالبان افغان حکومت کے ساتھ جنگ بندی پر آمادہ نہیں ہو رہے تھے۔ بین الافغان مذاکرات کے لئے پیش رفت تو کیا ہوتی، الٹا صدارتی انتخاب متنازع بن گیا تھا۔ ایک طرف اشرف غنی نے بطورِ صدر حلف اٹھایا اور دوسری طرف عبداللہ عبداللہ نے اپنے آپ کو صدر ڈکلیئر کیا۔
ڈاکٹر اشرف غنی اور عبداللہ عبداللہ کا معاہدہ پائیدار ثابت ہوتا ہے یا نہیں اور مطلوبہ نتائج دیتا ہے یا نہیں، یہ تو آنے والا وقت بتائے گا لیکن سر دست دونوں کا یہ اتفاق ایک خوشگوار کرشمے سے کم نہیں، جس میں سابق افغان صدر حامد کرزئی نے بنیادی کردار ادا کیا۔ میں اسے خوشگوار کرشمے سے اس لیے تعبیر کر رہا ہوں کہ پچھلی مرتبہ ڈاکٹر اشرف غنی اور عبداللہ عبداللہ کی ڈیل امریکہ نے ڈنڈے کے زور پر کروائی تھی لیکن اب کی بار جو کچھ ہوا، وہ افغانوں نے خود...
معاہدے کی رو سے پچاس فیصد وزارتیں عبداللہ عبداللہ کے گروپ کودی جائیں گی لیکن اس سے زیادہ اہم شق یہ ہے کہ طالبان کے ساتھ مذاکرات کا عمل اب صرف حکومت کے ہاتھ میں نہیں رہا بلکہ بڑی حد تک وہ عبداللہ عبداللہ کے ہاتھ میں چلا گیا ہے جس میں حامد کرزئی کا رول بھی اہم ہوگا۔ معاہدے کی رو سے ایک ہائی کونسل آف گورنمنٹ تشکیل دی جائے گی جو قومی سطح کی اہم سیاسی شخصیات پر مشتمل ہوگی، جنہیں حکومتی عہدیداروں کی طرح سیکورٹی اور پروٹوکول ملے گا جبکہ یہ کونسل اہم قومی امور میں صدر کو مشاورت فراہم کرے...
غور سے دیکھا جائے تو کئی حوالوں سے اب کی بار افغانستان کا حکومتی انتظام گزشتہ پانچ سالہ ٹرم کی نسبت زیادہ قابل وقعت بن گیا ہے۔ پچھلی مرتبہ جو کچھ ہوا تھا وہ امریکی وزیر خارجہ نے دبائو ڈال کر کرایا تھا اور عبداللہ عبداللہ کو چیف ایگزیکٹیو کا ایسا عہدہ دلایا گیا تھا جو آئین میں موجود ہی نہیں تھا۔
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: Waqtnewstv - 🏆 10. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: Nawaiwaqt_ - 🏆 6. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: Waqtnewstv - 🏆 10. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: ExpressNewsPK - 🏆 13. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »