اسلام آباد : مبینہ آڈیو لیکس کی انکوائری کیلئے جوڈیشل کمیشن نے سپریم کورٹ کے حکم پر کارروائی روک دی ، اجلاس میں انکوائری کمیشن کے سربراہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیئے کہ سپریم کورٹ کاجوڈیشل آرڈر ہے اس لئے مزید کام جاری نہیں رکھ سکتے۔
جسٹس قاضی فائز نے کہا کہ انکوائری کمیشن کو سماعت سےقبل نوٹس ہی نہیں تھا تو کام سے کیسے روک دیا، سپریم کورٹ رولز کے مطابق فریقین کو سن کر اس کے بعد کوئی حکم جاری کیاجاتا ہے۔ کمیشن کے سربراہ نے کہا کہ سپریم کورٹ قواعدکےمطابق فریقین کوپیشگی نوٹسزجاری کرناہوتےہیں،کمیشن کوکسی بھی درخواست گزارنے نوٹس نہیں بھیجا،سپریم کورٹ کے رولز پر عملدرآمد لازم ہے، نوٹس کے حوالے سے بیان حلفی بھی عدالت میں دیا جاتا ہے۔
کمیشن نے اٹارنی جنرل کوقاضی فائز عیسیٰ کیس کافیصلہ پڑھنےکی ہدایت کی ، جس پر اٹارنی جنرل نے بتائے گئے پیراگراف پڑھ دئیے۔ جوڈیشل کمیشن کے اجلاس میں جسٹس فائز عیسیٰ نے استفسار کیا کہ کوئی مجھے فون کرکے پیسوں کے عوض فیصلے کا کہے تو کیا یہ پرائیویسی ہوگی؟ عدالت کم از کم کمیشن کو نوٹس جاری کرکے موقف ہی سن لیتی، میں کسی کو کام کے بدلے رعایت دوں تو کیا یہ بھی پرائیویسی ہوگی؟
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: geonews_urdu - 🏆 15. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: ExpressNewsPK - 🏆 13. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: Nawaiwaqt_ - 🏆 6. / 63 مزید پڑھ »