تین دہائیوں قبل چین میں حکومت مخالف افراد کو ’ییلو برڈ‘ نامی خفیہ آپریشن کے ذریعے ملک سے باہر سمگل کیا گیا تھا لیکن ان افراد میں شامل ایک شخص کا کہنا ہے کہ چینی حکومت آج بھی ان کا تعاقب کر رہی ہے۔
انھیں بتایا گیا کہ یہ ان کی اپنی حفاظت کے لیے کیا جا رہا ہے کیونکہ ہانگ کانگ کی سڑکوں پر گھومنا ان کے لیے خطرے سے خالی نہیں۔ رہائی کے بعد یان نے جنوبی چین کا رخ کیا، جہاں انھیں کسی جاسوسی فلم کی طرز پر ایک عوامی فون بوتھ سے دوسرے پر بھیجا گیا تاکہ ان کا رابطہ ایسے لوگوں سے کروایا جا سکے جو انھیں چین سے باہر پہنچا سکتے تھے۔بی بی سی کی ایک نئی سیریز ’شیڈو وار: چائنا اینڈ دی ویسٹ‘ کے لیے بات کرتے ہوئے چاؤہوا وانگ نے اپنے فرار کے سفر کو یاد کرتے ہوئے بتایا کہ ’مجھے ایک پارسل کی طرح ایک شخص سے دوسرے شخص تک منتقل کیا جا رہا...
نائجل انکسٹر اس وقت ہانگ کانگ میں مقیم انٹیلی جنس افسر تھے۔ وہ کہتے ہیں کہ ’چینی پولیس کے بہت سے افسران ان کی جیب میں تھے۔ یہی وہ چیز تھی جس کی بدولت وہ بیجنگ میں چھپے لوگوں کو باہر منتقل کرنے اور سرحد پار سمگل کرنے کے قابل ہوئے۔‘ ان کا کہنا ہے کہ ان کی کوشش تھی کہ جمہوریت ہانگ کانگ کے معاشرے میں سرایت کر جائے تاکہ چین کو ہانگ کانگ کی حوالگی کے بعد بھی معاشرے میں یہ اقدار برقرار رہیں۔ اس کے لیے انھوں نے ہانگ کانگ کے اداروں میں جمہوری اصلاحات کے لیے تجاویز کا اعلان کیا، جس کا مقصد انتخابات میں ووٹنگ کی بنیاد کو وسیع کرنا تھا۔
تب ہی یان کو اپنی انتخابی مہم کے دوران کچھ عجیب و غریب واقعات کا سامنا کرنا پڑا۔ کچھ گاڑیوں نے ان کا پیچھا کیا اور وہاں رک گئیں جہاں وہ ٹھہرے ہوئے تھے۔ انتخابی مہم کے دوران کئی بار لوگوں نے انھیں بولنے سے روکنے کی کوشش بھی کی۔ایک امریکی نجی تفتیش کار نے ایف بی آئی کو بتایا کہ ان سے چین میں موجود ایک شخص نے رابطہ کیا اور انھیں یان کی نگرانی کرنے کو کہا۔
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: ExpressNewsPK - 🏆 13. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: BBCUrdu - 🏆 11. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: geonews_urdu - 🏆 15. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: geonews_urdu - 🏆 15. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: ExpressNewsPK - 🏆 13. / 53 مزید پڑھ »