گزشتہ پندرہ مہینوں میں یہ بات تو پایہ ثبوت تک پہنچ چکی ہے کہ پہیے کی ایجاد، لباس کا استعمال اور چقماق پتھر سے آگ لگانے کے طریقے کی دریافت تحریک انصاف کے ہی کارنامے ہیں۔ بائیس کروڑ عوام میں سے کون ایسی ہمت کر سکتا ہے کہ وہ دیانت داری، صداقت شعاری اور انصاف کاری کی کوئی مثال اگست دو ہزار اٹھارہ سے پہلے کے زمانے سے لے آئے۔ ذاتی طور پر تو میں یہ ماننے کے لیے بھی تیار ہوں کہ ہم ایک عہدِ تاریک میں زندہ تھے، عمران خان صاحب کی قیادت میں تحریک انصاف ہی نے ہمیں ترقی کی روشنی دکھائی۔ بطور پاکستانی آپ...
جن زمینی حقائق کے ذکر سے بابا لوگوں کو بوریت ہوتی ہے وہ قوم کے سوہان روح بن گئے ہیں۔ ان میں سے پہلی حقیقت تو یہ ہے کہ لڑکے بالے ابھی مزید پینتالیس مہینے اس ملک پر حکومت کریں گے۔ پہلے پندرہ ماہ میں تو انہوں نے اپنے کمالِ فن سے چھ فیصد شرح پر ترقی کرتی معیشت کو لگ بھگ تین فیصد پر لاکھڑا کیا ہے۔ اگر اس شرح میں سے آبادی کا سالانہ فیصد اضافہ منہا کردیا جائے تو اصل شرح ترقی صرف ایک فیصد یا اس سے بھی کم رہ جاتی ہے۔ اس عرصے کے دوران برآمدات میں صرف چار فیصد اضافے پر بغلیں بجانے والے اس گروہِ طفلاں کو...
دوہزار اٹھارہ کے انتخابات سے پہلے پی آئی اے، سٹیل ملز اور ریلوے کو ٹھیک کرنے کے دعوے تو سب کو یاد ہوں گے۔ ان میں سے کسی ایک ادارے میں کوئی ایک اصلاح؟ ظاہر ہے کوئی نہیں۔ پی آئی اے میں صرف رفوگری کا کام جاری ہے جو کتنی ہی مہارت سے کیا جائے کپڑے کو نیا نہیں کرسکتا۔ ماضی کی ہر انتظامیہ کی طرح تحریک انصاف کی لائی ہوئی انتظامیہ کا عالم بھی وہی ہے یعنی ایک آدھ پرانے جہاز کو ٹھیک کرکے اڑالینے پر اظہار مسرت اور نئے جہازوں کے لیے نئے قرضوں کی منظوری کی نوید۔ یہ وہ راگ ہے جو میں بطور رپورٹر پچھلے بیس...
پاکستان کے بہت سے معاشی، سماجی اور قانونی مسائل کی جڑیں گورننس کے اس پرانے نظام میں پیوست ہیں جو ہمیں انگریز نے دیا تھا۔ اس نظام کو چلانے والی بیوروکریسی کا ڈھانچہ اتنا بوسیدہ ہوچکا ہے کہ اس کو بدلے بغیر ہم ایک قدم بھی آگے کی طرف نہیں اٹھا سکتے۔ تحریک انصاف نے وعدہ کیا تھا کہ وہ اس نظام میں اصلاحات لائے گی۔ آج پندرہ ماہ بعد ہمیں یقین ہے اصلاح کی کوشش اس جماعت کے بس کی بات نہیں۔ الٹا ناتجربہ کاری اور احتساب کی جھونک میں اس نے موجودہ بیوروکریسی کو اتنا ناراض کرلیا ہے کہ اب وزیراعظم خود افسروں...
انیس سو تہتر کا دستور کہتا ہے کہ کوئی بھی حکومت پانچ سال تک برقرار رہے گی اگر اسے قومی اسمبلی میں اکثریت کی حمایت حاصل رہتی ہے۔دستور میں اس بات کا کوئی تعین نہیں کیا گیا کہ اگر کوئی حکومت معاشی تباہی کے راستے پر قدم رکھ دے تو اسے کیسے روکا جائے۔ دستور کا کوئی آرٹیکل یہ بھی نہیں واضح نہیں کرتا کہ بے عمل حکومت کو کام کی طرف راغب کرنے کا کیا طریقہ ہے۔ سبز کتاب میں یہ بھی کہیں نہیں لکھا کہ کوئی حکومت مخالفین کو ہر وقت گالیاں ہی دیتی رہے تو اس کا علاج کیسے ممکن ہے؟ ان تمام سوالوں کے جواب تاریخ سے...
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: AbbTakk - 🏆 2. / 68 مزید پڑھ »
ذریعہ: DailyPakistan - 🏆 3. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: SAMAATV - 🏆 22. / 51 مزید پڑھ »
ذریعہ: DailyPakistan - 🏆 3. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »