فلسطینیوں نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی جانب سے عالمی عدالت انصاف سے فلسطینی علاقے میں اسرائیلی قبضے پر قانونی رائے فراہم کرنے کی درخواست کا خیرمقدم کیا ہے۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے عالمی عدالت انصاف سے کہا ہے کہ اسرائیل کے قبضے، آباد کاری اور انضمام سمیت جغرافیائی تبدیلی، مقدس شہر یروشلم کی حیثیت اور کردار، امتیازی قوانین اور اقدامات کے نقصانات پر قانون مشورہ فراہم کیا جائے۔ واضح رہے کہ اسرائیل نے مغربی کنارے، غزہ اور مشرقی یروشلم پر 1967 کی جنگ کے دوران قبضہ کیا تھا جو فلسطین کا حصہ ہے اور وہاں کے عوام ان علاقوں میں اپنی ریاست میں شامل کرنا چاہتے ہیں۔فلسطین کے صدر محمود عباس کے ترجمان نبیل ابو رودینہ کا کہنا تھا کہ ’وقت آگیا ہے کہ اسرائیل کو کٹہرے میں لایا جائے اور ہمارے لوگوں پر جاری جرائم کا ذمہ دار ٹھہرایا جائے‘۔
فلسطین کے اعلیٰ عہدیدار حسین الشیخ نے ٹوئٹر پر بیان میں کہا کہ ’ووٹ سے فلسطینی کی سفارت کاری کی فتح ظاہر ہوتی ہے‘، 87 اراکین نے درخواست کے حق میں ووٹ دیا، اسرائیل، امریکا اور دیگر 24 ممالک نے مخالفت کی اور 53 نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔