امریکا اور اٹلی میں ہونے والی الگ الگ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ وہ لوگ جو فاسٹ فوڈ یا کم غذائیت والی خوارک کھاتے ہیں، اُن میں کولوریکٹل کینسر اور دل کی بیماریوں کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔میں کہا گیا ہے کہ فاسٹ فوڈ یا کم غذائیت والی خوراک میں وہ اشیا شامل ہیں جن میں کیلوریز زیادہ ہوتی ہیں، ان اشیا میں سوپ، ساسز، پیزا، پہلے سے بنے ہوئے کھانے، ساسیجز، فرینچ فرائز، سوڈا، کوکیز، کیک، ٹافیاں، ڈونٹ، آئس کریم اور دیگر شامل...
انہوں نے مزید کہا کہ یہ تحقیق ماضی میں کی گئی تمام تحقیقات کا تسلسل ہے، فاسٹ فوڈ یا کم غذائی والی اشیا سے واضح طور پر موذی بیماریوں کے امکانات میں اضافہ ہوتا ہے’۔امریکی تحقیق میں 28 سال سے زائد عمر کے 2 لاکھ سے زائد مرد اور خواتین کا جائزہ لیا گیا، ان میں زیادہ تر افراد مردوں میں فاسٹ فوڈ اور کولوریکٹل کینسر کے درمیان تعلق پایا گیا، کولوریکٹل کینسر امریکا میں تیسرا سب سے زیادہ تشخیص شدہ کینسرہے۔
نیو یارک سٹی میں میموریل سلوان کیٹرنگ کینسر سینٹر کے معدے کے ماہر ڈاکٹر رابن مینڈیلسون، جو اس مطالعے میں شامل نہیں تھے، اِن کا کہنا تھا کہ ‘مردوں کے مقابلے خواتین شاید فاسٹ فوڈ کا متبادل صحت بخش غذا کھاتی ہوں گی’۔ایک اور تحقیق اٹلی کے شہر مولیس میں کی گئی جہاں 2 لاکھ سے زائد افراد کا جائزہ لیا گیا، اس تحقیق کا مطالعہ 2005 میں شروع کیا گیا تھا، جس میں کینسر، دل اور دماغ میں وبائی امراض کے امکانات کا حوالہ دیا...
Even simple food is not available to many families in such inflation, hunger is more dangerous than cancer