پب جی موبائل پر کھیلی جانے والی موجودہ دور کی مقبول ترین گیم ہے۔ یہ گیم پہلی مرتبہ 2017ء میں ریلیز کی گئی تھی‘ جسے صرف کمپیوٹر پر ہی کھیلا جاسکتا تھا۔ ریلیز ہونے کے ابتدائی چار ماہ کے دوران ہی اسے تقریبا ً10ملین افراد کھیل چکے تھے۔ اس کی مقبولیت بڑھی تو گزشتہ سال کمپنی نے اس کا موبائل ورژن بھی ریلیز کردیا ۔ماردھاڑ والایہ کھیل کھیلنے والوں کو ایک مخصوس فیلڈ میں زیادہ سے زیادہ افراد کی جان لینا ہوتی ہے اوراس کے ساتھ خود کو بھی بچانا ہوتا ہے۔مخالفین کو مارنے کیلئے ہرطرح کے ہتھیار استعمال کیے...
معلوم نہیں کیوں اس گیم کے خدوخال کا جائزہ لے کر یہی احساس ہوتا ہے کہ جیسے ہمارے ہاں بھی سیاسی سطح پر بھی پب جی ہی کھیلی جارہی ہے۔آج سے نہیں‘بلکہ تب سے ہی جب سے یہ ملک معرض وجود میں آیا ہے۔ ہروقت کچھ نہ کچھ ہوتا ہی رہتا ہے ۔ ہروقت انجانے سے اندیشے ستاتے رہتے ہیں۔ہروقت ایک سسپنس سا برقرار رہتا ہے۔ کچھ معلوم نہیں ہوتا کہ کس واقعہ کی ڈوریاں کہاں سے ہلائی جارہی ہیں ۔ جو کچھ بھی ہورہا ہوتا ہے‘ وہ بالکل ویسا نہیں ہوتا جیسا دکھائی دے رہا ہوتا ہے۔ بہت بعد میں معلوم میں پڑتا ہے کہ فلاں واقعہ کے پیچھے...
کہتے ہیں کہ جب اُن تک سابق وزیراعظم نواز شریف کی طبی رپورٹ پہنچی تو اُس میں لکھا ہوا تھا کہ سابق وزیراعظم کو پندرہ بیماریاں ہیں۔ لکھا ہوا تھا کہ مریض کا اتنا برا حال ہے کہ اگر اُسے فوری طور پر باہر نہ بھیجا گیا تو وہ مر جائے گا۔ بعد میں جب وزیراعظم صاحب نے میاں نواز شریف کے سفر کے رنگ ڈھنگ دیکھے تو حیران ہوئے‘ اِسی حیرانی کی بابت اپنی تقریر میں اُنہوں نے کہا ؛جب میں نے میاں نوازشریف کو جہاز کی سیڑھیاں چڑھتے ہوئے دیکھا تو حیران رہ گیا‘اللہ تیری شان ہے یہ جہاز کا کمال تھا کہ لندن کی ہوا لگنے سے...
میاں نواز شریف بیرون ملک جاچکے ہیں اور آصف علی زرداری ہسپتال میں بیماریوں سے لڑ رہے ہیں۔ شاید اُن کی تھوڑی بہت بچت ہوجاتی ‘لیکن نون لیگی رہنماؤں کے گرد احتساب کا شکنجہ کسے جانے کے بعد یکطرفہ احتساب کا شور بلند ہورہا تھا۔ ابھی تک یہی محسوس ہورہا ہے کہ آصف علی زرداری تو بس چیزیں بیلنس رکھنے کی پالیسی کی بھینٹ چڑھ گئے‘ ورنہ تو کمالات زمانہ نے سینیٹ انتخابات میں آگ اور پانی کو پی ٹی آئی‘ پیپلزپارٹی کی صورت یکجا کردیا تھا۔ نواز شریف اور زرداری کے بعداب مائنس عمران فارمولے پر بھی باتیں ہونا شروع...
میاں نواز شریف کے معاملے پر جس طرف وزیراعظم صاحب کی انگلی اُٹھی تو اُس طرف سے بھی بھرپورطور پر وضاحت سامنے آگئی۔ چیف جسٹس آف پاکستان آصف سعید کھوسہ کی طرف سے واضح کیا گیا کہ عدلیہ قانون کی بالادستی پر یقین رکھتی ہے‘عدلیہ کے نزدیک طاقتور اور کمزور کی ایک ہی حیثیت ہے۔ اُنہوں نے بجا طور پر یہ بھی قرار دیا کہ سابق وزیراعظم کو بیرون ملک بھجوانے کا فیصلہ حکومت کا ہے‘ عدلیہ نے تو صرف طریقہ کار طے کیا ہے۔ اس معاملے پر حکومت کو سبکی کا سامنا بھی کرنا پڑا ہے ۔ اب ‘اعلیٰ ترین سطح سے اس معاملے کی شفافیت...
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: newsonepk - 🏆 18. / 51 مزید پڑھ »
ذریعہ: BBCUrdu - 🏆 11. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: newsonepk - 🏆 18. / 51 مزید پڑھ »
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: DailyPakistan - 🏆 3. / 63 مزید پڑھ »