گزشتہ بدھ کی شام وقت کی کمی کے سبب’’ رپورٹ کارڈ‘‘ کا ایک سوال ڈراپ ہو گیا لیکن مجھے مسلسل ہانٹ کر رہا ہے ۔ اس سوال کا تعلق سندھ بار کونسل کے سیکرٹری پر قاتلانہ حملہ اور ڈی سی ، اے سی کو سزا دینے پر وکلاء کے سیشن جج پر تشدد وغیرہ اور لاء اینڈ آرڈر کی بگڑتی عمومی صورتحال سے تھا۔ سوال بہت اہم تھا لیکن آج جمعرات کی صبح تک میں یہی سوچ رہا ہوں کہ یہ سب کچھ تو ہمارے ہاں معمولات میں شامل ہے ۔ برسوں پہلے منوبھائی نے اپنی ایک انتہائی خوبصورت پنجابی نظم میں کہا تھا کہ اس معاشرے میں میٹھے سے مٹھاس اور...
’’نے باگ ہاتھ میں ہے نہ پا ہے رکاب میں‘‘ کس پہاڑی سلسلہ کی ڈھلان پر چلتی گاڑی کی بریکیں فیل ہو جائیں تو گاڑی اور اس کی سواریوں کے انجام بارے اندازہ لگانے کیلئے جینئس ہونا ضروری نہیں، کامن سینس ہی کافی ہے۔ اگر میں یہ عرض کروں کہ اس معاشرہ میں ہر باڑھ اپنے اپنے کھیت کو کھا رہی ہے اور ہر چوکیدار اپنے ہی گھر میں نقب لگا چکا ہے یا لگا رہا ہے تو کیا یہ غلط ہو گا؟ہم کر کیا رہے ہیں ؟ کیا کسی کے قول اور فعل میں کوئی اثر تاثیر باقی رہ گئی ہے ؟ کس کی ساکھ اور کریڈیبلیٹی میں بدبو دار چھید نہیں ہیں ؟ جب سے...
جسے دیکھو ٹھنڈے دودھ کو پھونکیں مار مار کر ہلکان ہو رہا ہے لیکن حاصل وصول صفر بھی نہیں کیونکہ صفر کی بھی اہمیت ہوتی ہے۔ وعظ، بھاشن، پندونصائح، ہدایات وفرمودات، تجزیوں، تبصروں، تبلیغ کا سیلاب ہے لیکن خستگی اور سڑاند کا گراف بلند سے بلند تر۔نہ نگہہ بلند، نہ سخن دلنواز نہ جاں پر سوز کیونکہ اقبال کے مزار پر پھولوں کی چادریں چڑھانا اور سلامیاں دینا کافی ہوتا تو اب تک کچھ نہ کچھ تو ہوا ہوتا ۔ہمارے سیاست دان، صحافی، دانشور، علماء فضلا، وکلاء سبھی لیڈرز اور کریم آف دی سوسائٹی ہیں تو واقعی ہیں یا ہم...
اسی طرح سیاست دانوں کی تقریروں اور بیانوں کو دیکھ لیں وہی جگتیں، جملے بازیاں، پوائنٹ سکورنگ، بلیم گیم، اپنے اپنے لیڈروں کی چاپلوسی، چمچہ گیری، اینگلنگ، جھوٹ، کھوکھلا پن، سطحیت اور روحانی رہنمائوں نے تو دنیا ہی الٹ دی ہے ۔ایسے ایسے نان ایشور کو ایشوز بنا دیا جن کا حقیقی پیغام سے دور پار کا بھی کوئی رشتہ نہیں ’’ یہ بند کردو، وہ بند کر دو ‘‘ ...
اور یہاں پہلا میڈیکل کالج اور پرنٹنگ پریس بند کرانے کے بعد بھی قرار نہیں آیا ....’’یہ بند کر دو، وہ بند کر دو‘‘ سے لیکر ’’لازمی نالازمی تک‘‘ اک طلسم ہوشربا ہے جو ہوش میں آنے ہی نہیں دے رہا۔ہم ریلیکسڈ نہیں، ٹینس ترین ہجوم ہیں جس میں سانپ سرسرا رہے ہیں، ہم نارمل نہیں ابنارمل معاشرہ ہیں جس کے مستقبل کے آگے سوالیہ نشان آبادی کی طرح بڑھتے جا رہے ہیں ۔
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: NeoNewsUR - 🏆 20. / 51 مزید پڑھ »
ذریعہ: SAMAATV - 🏆 22. / 51 مزید پڑھ »
ذریعہ: 24NewsHD - 🏆 19. / 51 مزید پڑھ »
ذریعہ: Nawaiwaqt_ - 🏆 6. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: SAMAATV - 🏆 22. / 51 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »