بی بی سی ورلڈ سروسیہ چھ خواتین ان 200 سے زیادہ عورتوں میں شامل ہیں جنھیں اس صدی کے آغاز سے اب تک ایران میں سزائے موت دی گئی ہےحقوق انسانی کی تنظیمیں کہتی ہیں کہ ایران میں سزائے موت دینے کا دور چل رہا ہے۔ جولائی کے آخری ہفتے میں 32 افراد کو موت کے گھاٹ اتارا گیا جن میں تین خواتین بھی شامل تھیں جنھوں نے اپنے شوہروں کا قتل کیا تھا۔
یہ سچ ہے کہ ملک میں زیادہ تر پھانسیاں مردوں کو دی جاتی ہیں مگر یہ نو پھانسیاں بڑھتے ہوئے ٹوٹل میں ایک اور اضافہ ہے۔ برومند کا کہنا ہے کہ بڑی تعداد میں پھانسیوں کا سبب قوانین میں لچک کی کمی ہے۔ ملکی قانون کے مطابق قتل کے جرم میں ریاست سزائے موت کو کم نہیں کر سکتی، یہ اختیار صرف مقتول کے وارثوں کے پاس ہے۔ایران میں انسانی حقوق کی کارکن آتنا دائمی نے بالکل آخری لمحات میں ایک 40 برس کی افغان عورت صنوبر جلالی کے لیے جنھیں اپنے شوہر کے قتل کے جرم میں پھانسی دی جا رہی تھی، معافی حاصل کرنے کی کوشش کی۔خون معاف کر دینے کے ایک انوکھے واقعے میں ایک مقتول لڑکے کے والدین نے قاتل کو اس وقت معاف کر دیا جب اسے پھانسی دی جانے...
جس روز جلالی کو پھانسی دی گئی تھی اسی روز دو دیگر عورتوں کو بھی سزائے موت دی گئی تھی، ان میں سے ایک کی عمر صرف 15 سال تھی۔ تیسری عورت کو پانچ سال پہلے اپنے شوہر کو قتل کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔اپنی سماجی سرگرمی کی وجہ سے دائمی کو سات سال قید کاٹنی پڑی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ خواتین کے لیے قائم جیلیں بنیادی سہولیات سے محروم ہیں اور بعض اوقات قیدیوں کے ساتھ مار پیٹ کی جاتی ہے۔آتنا دائمی کہتی ہیں کہ عدلیہ میں موجود صنفی امتیاز کی وجہ سے قتل کی ملزم عورتوں کا بری ہونا مشکل ہوتا...
دائمی کا کہنا ہے کہ ’قتل کے مقدمات میں خود کو بے گناہ ثابت کرنا آسان نہیں ہوتا، ملزم کے بیان کے مقابلے میں مقتول کے گھروں کی بات کو زیادہ وزن دیا جاتا ہے۔‘ناروے میں مقیم ایرانی صحافی آسیہ امینی خاص طور سے ان مقدمات پر نظر رکھتی ہیں جن میں کسی عورت کو سزائے موت سنائی گئی ہو۔ ان کا کہنا ہے کہ مسئلے کی بنیادی وجہ قانونی نظام ہے۔کارکنوں کا کہنا ہے کہ قید ہونے والی بہت سی خواتین کے خاندان والے ان سے میل جول ترک کر دیتے...
۔ برومند کا کہنا ہے کہ بڑی تعداد میں پھانسیوں کا سبب قوانین میں لچک کی کمی ہے۔ ملکی قانون کے مطابق قتل کے جرم میں ریاست سزائے موت کو کم نہیں کر سکتی، یہ اختیار صرف مقتول کے وارثوں کے پاس ہے۔ Islam b yehi kehta h
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: DailyPakistan - 🏆 3. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: geonews_urdu - 🏆 15. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: DailyPakistan - 🏆 3. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: DunyaNews - 🏆 1. / 83 مزید پڑھ »