وزارتِ ہاؤسنگ کی جانب سے کی گئی ٹویٹ میں بتایا گیا ہے کہ اب انھیں واپس وزارت میں رپورٹ کرنے کا کہا گیا ہے جہاں ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔یہ واقعہ کراچی کی فیڈرل ریزیڈینشل کالونی میں جمعے کے روز اس وقت پیش آیا تھا جب گھروں سے بے دخلی کا آپریشن چل رہا تھا۔
تاہم اس واقعے کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد سنیچر کو وزارتِ ہاؤسنگ اینڈ ورکس کی جانب سے کی گئی ٹویٹس میں بتایا گیا ہے کہ افسر محمد ایوب کو معطل کیا گیا ہے۔ وزارت کی جانب سے کی گئی ایک ٹویٹ میں کہا گیا ہے کہ ’کسی کے بارے میں بیہودہ زبان میں بات کرنے کی اجازت نہیں دی گئی، خاص کر خواتین کے ساتھ۔‘ اس واقعے پر گذشتہ روز سے سوشل میڈیا پر خاصی بحث جاری ہے اور لوگ یہ ویڈیو شیئر کرتے ہوئے افسر کو تنقید کا نشانہ بھی بنا رہے ہیں اور پاکستان میں سرکاری نظام کے حوالے سے سوالات بھی اٹھا رہے ہیں۔
ایک صارف عابد جان نے لکھا کہ ’اس سے اچھے تو غیر مسلمان ملک ہیں جہاں بیوہ تو دور کی بات ہے عورت کو کبھی بے گھر نہیں کرتے۔ اور اگر بیوہ ہو اور چھوٹے بچے ہوں تو نوکری کرنے کا بھی نہیں کہتے اور عورت کو گھر اور عزت سے اچھی زندگی گزارنے کے پیسے دیتے ہیں۔‘
And justify ...
He will get salary during suspension and will be on his seat just in matter of few days..
ایسے بے شرم اتنے بڑے عہدے پر کیسے پہنچ جاتے ہیں، بات کرنے کا انداز تک پتہ نہیں ..
Bohat hi sharamnak video eik Government Servant jo Awam kay Tex kay Paison Per Palta hay Eik Baywah Khatoon say jis ko baat karnay ki Tameez nahi isko Life Time government service say Baan kar dayna Chayeh 😡😡😡
یہ تو کچھ بھی نہیں ہے
وہ جووزیراعظم کی کالیں لیک کرتے ہیں اُنھیں دھمکیاں دیتےہیں حکومت بناتےگراتےہیں اُنھیں نوکریوں سےنکالاجائےملک خودبخودترقی کی راہ پہ گامزن ہوجائےگا
This action is just an eyewash! Soon he will be reinstated and will continue such henious activities again!
سید الکونین صل اللہ علیہ و علی آلہ و سلم کے وفاداروں سے تو ایسی توقع ممکن ہی نہیں ہاں یہ برطانیہ ایمپائر کے وفاداروں سے یہی توقع ہے۔
this guy is not a public servant he is a trained criminal.
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: Roznama_Express - 🏆 12. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: geonews_urdu - 🏆 15. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: geonews_urdu - 🏆 15. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: geonews_urdu - 🏆 15. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: ExpressNewsPK - 🏆 13. / 53 مزید پڑھ »