ابلاغ کے ذرائع کی غیر معمولی ترقی نے آسانیوں کے ساتھ ساتھ بہت سی مشکلات بھی پیدا کی ہیں۔ فی زمانہ معلومات کا تبادلہ سہل ہوگیا ہے۔ مشکل یہ ہے کہ یہ آسانی ہی مشکلات میں اضافہ کر رہی ہے‘ کیونکہ ہم غیر ضروری معلومات کے پانیوں میں ہاتھ پاؤں مار رہے ہیں۔ غیر ضروری حقائق اور دیگر غیر اہم امور ہم پر ایسے متصرف ہوئے ہیں کہ اُن سے نجات کی کوئی معقول صورت دکھائی نہیں دے رہی۔
تو پھر مسئلہ کیا ہے؟ بات یہ ہے کہ حقائق اور معلومات تو ابتدائی منازل ہیں‘ کسی بھی موضوع پر علم بھی ہمارے لیے کسی کام کا نہیں ہوتا جب تک ہم اُس علم کو بھرپور انداز سے بروئے کار لانے کی تیاری نہ کریں۔ آج کی دنیا میں معلومات کی بھرمار ہے اور ان معلومات کو ڈھنگ سے ترتیب دے کر علم کی شکل بھی دی جاسکتی ہے‘ مگر یہ کافی نہیں۔ سوال یہ ہے کہ دانش کہاں سے آئے گی۔ معلومات بہت تیزی سے منتقل کی جاسکتی ہیں‘ دانش نہیں۔ ہم جو کچھ بھی دیکھتے‘ سُنتے اور پڑھتے ہیں‘ اُسی کی بنیاد پر سوچتے ہیں۔ یہ سوچنا ہمیں دانش...
ایسا کیوں ہے؟ بات کچھ یوں ہے کہ ہم اُتھلے پانی میں کھڑے ہوکر دِل پشوری کے عادی ہوگئے ہیں۔ سمندر کے کنارے کھڑے ہوکر پانی کا جائزہ لینے اور پانی میں اتر کر قدرت کے شاہکاروں کا مشاہدہ کرنے میں زمین آسمان کا فرق ہے۔ آج کا انسان ہر معاملے میں سطحی نوعیت کی معلومات اور متعلقہ حقائق یا اعداد و شمار کے حصول ہی کو سب کچھ سمجھ بیٹھا ہے۔ وہ کسی بھی معاملے میں حقیقت تک پہنچنے سے گریزاں رہتا ہے۔ کوشش یہ ہوتی ہے کہ معاملات کو سطح پر رہتے ہوئے نمٹالیا...
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: roznamadunya - 🏆 14. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: newsonepk - 🏆 18. / 51 مزید پڑھ »
ذریعہ: newsonepk - 🏆 18. / 51 مزید پڑھ »
ذریعہ: roznamadunya - 🏆 14. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: roznamadunya - 🏆 14. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: ExpressNewsPK - 🏆 13. / 53 مزید پڑھ »