جسے ہم جیسے تیسے گزار رہے ہیں‘ کیا اُسے زندگی کہا جاسکتا ہے؟ یہ سوال اس لیے اہم ہے کہ اس کا موثر جواب دیئے جانے کی صورت ہی میں یہ بھی طے ہوگا کہ ہم واقعی ڈھنگ سے جینا چاہتے بھی ہیں یا نہیں۔ کسی نے خوب کہا ہے عہم بھی اسی منزل پر رک کر رہ گئے ہیں۔ بات غم سے شروع ہوکر غم پر ختم ہو رہی ہے۔ زندگی کا‘ حالات کا اور اپنے وجود کا رونا روتے رہنے کو زندگی کا شعار بنالیا گیا ہے۔ اس حقیقت سے انکار ممکن نہیں کہ قدم قدم پر مشکلات اور الجھنیں ہیں‘ مگر ہمیں مشکلات سے نبرد آزما رہتے ہوئے ہی تو جینا ہوتا ہے۔ یہی...
دنیا کے ہر معاشرے کی طرح ہمارے معاشرے کا تانا بانا بھی بُری طرح تبدیل ہو رہا ہے۔ بُری طرح یوں کہ کچھ بھی سمجھ میں نہیں آرہا کہ کیا ہو رہا ہے اور کیوں ہو رہا ہے۔ اخلاقی اقدار کا ڈھانچہ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے۔ جو کچھ مذہب نے سکھایا ہے اور اہلِ دانش کے ذریعے ہم تک پہنچا ہے اُسے اپنانے کی بجائے لوگ اپنے طور پر اخلاقی اقدار طے کر رہے ہیں۔ جھوٹ بولنے سے گریز ہر ایک کے بس کی بات نہیں‘ جسے جھوٹ بولنا ہے وہ بولے۔ کس میں دم ہے کہ روکے۔ مسئلہ یہ ہے کہ اب اتنا کردار بھی نہیں رہا کہ جھوٹ کو جھوٹ سمجھ کر بولا...
دل و دماغ کو جھنجھوڑ دینے والے واقعات سے سبق سیکھنے کی بجائے اب صرف اس نکتے پر توجہ دی جارہی ہے کہ اُسے تماشے میں‘ کہانی میں تبدیل کیا جائے۔ کہانی گھڑنے اور سُنانے کی بیماری کو بُری طرح پھیلانے میں سوشل میڈیا نے کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ سوشل میڈیا نے ذہنی یا فکری ساخت بُری طرح تبدیل‘ بلکہ مسخ کردی ہے۔ لوگ چاہتے ہیں کہ سوشل میڈیا کے ذریعے اُن تک پہنچنے والی ہر بات میں ایک ایسی کہانی ہو‘ جسے پڑھنے میں بھی لطف محسوس ہو اور سُنانے میں بھی۔ شیئرنگ کے نام پر اِدھر کی بات اُدھر کرنے کا رجحان ایسا پروان...
زندگی کی وقعت کو سمجھنے سے گریز اور وجود کو بامعنی بنانے سے برتے جانے والے اجتناب کے باعث آج ہم ہر معاملے کو اُس کے حقیقی تناظر سے ہٹ کر کسی اور ہی رنگ میں دیکھنے کے عادی ہوگئے ہیں۔ وقت ہم سے بہت کچھ چاہتا ہے۔ زندگی کا تقاضا یہ ہے کہ ہم سنجیدہ ہوں‘ اپنے ماحول سے زیادہ سے زیادہ مطابقت پیدا کریں‘ دوسروں کو سمجھنے اور اُن سے اپنے تعلق کو زیادہ سے زیادہ بامعنی اور بارآور بنانے کی کوشش کریں۔ ایسا کرنے ہی سے زندگی کو اُس کے حقیقی تقاضوں کے ساتھ نبھانے کی راہ ہموار کی جاسکتی ہے۔ اس حقیقت سے انکار...
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: newsonepk - 🏆 18. / 51 مزید پڑھ »
ذریعہ: roznamadunya - 🏆 14. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: 92newschannel - 🏆 21. / 51 مزید پڑھ »
ذریعہ: Aaj_Urdu - 🏆 8. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »