Ertugrul Ghazi Season 2 cast name download in urdu

  • 📰 NeoNewsUR
  • ⏱ Reading Time:
  • 67 sec. here
  • 3 min. at publisher
  • 📊 Quality Score:
  • News: 30%
  • Publisher: 51%

پاکستان عنوانات خبریں

پاکستان تازہ ترین خبریں,پاکستان عنوانات

تفصیل پڑھیں

لاہور: ترکی کے مشہور ڈرامے ارطغرل غازی کے مرکزی کردار انگین آلتان پاکستان پہنچ گئے ہیں، وہ لاہور میں 2 دن قیام کریں گے۔ چودھری گروپ آف کمپنیز کے مالک کاشف ضمیر ان کے میزبان ہیں۔

اس دوران وہ ایک نجی چین گروپ چودھری گروپ آف کمپنیز کے برانڈ ایمبیسڈر کے معاہدے پر دستخط کریں گے۔ چودھری گروپ آف کمپنیز کے چن ون سٹورز سمیت کئی پراجیکٹ چلا رہے ہیں۔ کاشف ضمیر نے گزشتہ دنوں ترکی کے دورے کے دوران انگین آلتان سے معاملات طے کیے تھے۔ لاہور میں دو دن قیام کے بعد ہفتے کی صبح لاہور ائیرپورٹ سے ہی ترکش ائیرلائن کے ذریعے ترک اداکار انگین آلتان واپس ترکی چلے جائیں گے۔پاکستان میں قائم ترکی کے سفارتخانے کی جانب سے انگین آلتان کی لاہور ائیر پورٹ اَمد کی تصویر جاری کر دی گی ہے۔ سوشل میڈیا پر ٹویٹ کے مطابق ترک مہمان کچھ دیر قبل لاہور ایئرپورٹ پہنچے۔

خیال رہے کہ ترک ڈرامہ سیریل ارطغرل غازی کا شمار دنیا کے مشہور ڈراموں میں ہوتا ہے۔ پاکستانی وزیراعظم عمران خان بھی اس ڈرامے کے مداح ہیں، ان کی خصوصی ہدایت پر ہی پاکستان ٹیلی وژن نے ماہ رمضان المبارک میں یہ ڈرامہ پاکستانی ناظرین کیلئے دکھانے کا اہتمام کیا گیا ہے۔ پاکستانی ناظرین کی ضرورت کے پیش اس ڈرامے کی اردو میں ڈبنگ کی گئی تاکہ وہ اس کے موضوع اور پیغام کو اچھی طرح سمجھ سکیں۔ اس ڈرامے میں اسلامی تاریخ کے اہم کردار ارطغرل غازی کی فتوحات اور قربانیوں کی عیاسکی کی گئی ہے۔ اس ڈرامے کی مقبولیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ اب تک اس کا دوسرا سیزن پاکستان میں دکھایا جا رہا ہے لیکن اس کی دلچسپی میں کمی نہیں ہوئی۔ پاکستانی عوام اس ڈرامے اور اس کے کرداروں کے دیوانے بن چکے ہیں۔ ارطغرل غازی کا مرکزی کردار ادا کرنے والے ترک اداکار انگین آلتان ان میں...

 

آپ کے تبصرے کا شکریہ۔ آپ کا تبصرہ جائزہ لینے کے بعد شائع کیا جائے گا۔
ہم نے اس خبر کا خلاصہ کیا ہے تاکہ آپ اسے جلدی سے پڑھ سکیں۔ اگر آپ خبر میں دلچسپی رکھتے ہیں تو آپ مکمل متن یہاں پڑھ سکتے ہیں۔ مزید پڑھ:

 /  🏆 20. in PK

پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات

Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔