روس کی جانب سے یوکرین میں جنگ کے دوران سستے لیکن انتہائی مہلک ’گلائیڈ بموں‘ کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ پچھلے ایک ہفتے کے دوران روس نے خارکیو پر قبضے کے لیے یوکرین کے شمالی قصبے ووچانسک پر 200 سے زائد گلائیڈ بم گرائے ہیں۔ووچانسک پولیس کے سربراہ اولیکسی خرکیووسکی ان افراد میں سے ہیں جنھوں نے ان بموں کی تباہ کاری کو قریب سے دیکھا ہے۔
ان بموں میں لگے سیٹلائٹ گائیڈنس سسٹم کی مدد سے انھیں کسی بھی ٹارگٹ کو باآسانی نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ روس کے پاس اتنے بم ہیں کہ وہ کسی بھی یوکرینی ٹھکانے پر اس وقت تک مسلسل بمباری کر سکتے ہیں جب تک کہ وہ ٹھکانہ تباہ نہ ہو جائے۔ اگر اس حجم کے گلائیڈ بم یوکرینی فوج کے ٹھکانوں پر گرائے گئے تو اس سے دفاعی پوزیشنوں کے ساتھ ساتھ فورسز کے مورال پر بھی منفی اثرات مرتب ہوں گے۔پروفیسر برونک کہتے ہیں کہ روس کے پاس یہ بم کافی بڑی تعداد میں ہیں اور اگر ان کو دوران پرواز روکنے کی کوشش کی جاتی ہے تو اس سے یوکرین کو دستیاب فضائی دفاعی گولہ بارود کا ذخیرہ بہت تیزی سے ختم ہو جائے گا۔
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: BBCUrdu - 🏆 11. / 59 مزید پڑھ »
ملک میں سولر پینلز مزید سستے ہو گئےملک میں سولر پینلز مزید سستے ہوگئے ہیں.
ذریعہ: Nawaiwaqt_ - 🏆 6. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: geonews_urdu - 🏆 15. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »