سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ حکومت ہمیں الزام دینا ترک کرے، حکومت انفلوز اور آؤٹ فلوز کا بیلنس کرکے دکھادے صورت حال واضح ہوجائے گی اور مارکیٹوں میں نادہندگی کے شکوک وشبہات ختم ہوجائیں گے۔
انہوں ںے کہا کہ رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں مالی خسارے کا تخمینہ 400 ارب رکھا جو اب 810 ارب روپے ہوگیا، حکومتی منیجرز خود اعتراف کر رہے ہیں کہ جی ڈی پی گروتھ صفر فیصد رہ سکتی ہے، آئی ایم ایف نے نئے ٹیکس لگانے کا کہہ دیا ہے لیکن آئی ایم ایف جائزہ کب ہوگا کچھ نہیں معلوم۔ شوکت ترین نے کہا کہ حکومت نے 6 ماہ میں ساڑھے 6 ارب روپے قرض لیا، اس حکومت نے 6 ماہ میں 3 ہزار ارب روپے کا خسارہ کیا، آئی ایم ایف نے اس حکومت سے بات کرنا بند کردی ہے۔
Apny to default krnay k liyai planning ki the q jhoot boltay ho . Silk bank chala nahi sakay mukk ki economy kya chalao gay
چل جھوٹے
بکواس بند کرو... تم نے تو IMF کے ٹائم جو کہا وہ سب کچھ سن لیا ہے..
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: ExpressNewsPK - 🏆 13. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: ExpressNewsPK - 🏆 13. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: DailyPakistan - 🏆 3. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: Waqtnewstv - 🏆 10. / 59 مزید پڑھ »