آسام کے موری گاؤں کے باشندوں کو اپنے دستاویزات کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے
آسام میں پوری آبادی کی شہریت کے دستاویزات کی جانچ کے بعد انیس لاکھ ساٹھ ہزار باشندوں کو شہریت کی فہرست میں شامل نہیں کیا گیا۔ ان میں غالباً اکثریت بنگالی بولنے والے باشندوں کی ہے۔ اگرچہ این آر سی میں یہ عام نہیں کیا گیا ہے کہ انیس لاکھ ساٹھ ہزار باشندوں میں سے کتنے ہندو ہیں اور کتنے مسلمان لیکن پارلیمنٹ میں مختلف ارکان کے بیان سے پتہ چلتا ہے کہ ان میں بارہ لاکھ سے زیادہ ہندو ہیں۔
دلچسپ پہلو یہ ہے کہ مودی حکومت جن لاکھوں ہندو غیر قانونی تارکین وطن کو شہریت دینے کے لیے شہریت کا ترمیمی بل لا رہی ہے، آسام اور شمال مشرقی ریاستوں میں خود بی جے پی اس کی مخالفت کر رہی ہے۔
So sad and so tragic it's all just so shameful specially from this gov't totally change the secular face of India it's only just an Hindu state there's no space for the minorities specially for the Muslims liberals secular even the civil society intellectual or opposition so sad.
لعنت ہو بہارت سرکار پے جنونے ایسے کام کیئی
*مسلمانوں کے لیے
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: DunyaNews - 🏆 1. / 83 مزید پڑھ »
ذریعہ: Nawaiwaqt_ - 🏆 6. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: DailyPakistan - 🏆 3. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: DunyaNews - 🏆 1. / 83 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »