کیا اپوزیشن ناکام ہو گئی؟

  • 📰 jang_akhbar
  • ⏱ Reading Time:
  • 63 sec. here
  • 3 min. at publisher
  • 📊 Quality Score:
  • News: 29%
  • Publisher: 63%

پاکستان عنوانات خبریں

پاکستان تازہ ترین خبریں,پاکستان عنوانات

اپوزیشن کا خطرہ کم ہوا ہے تو حکومت اور اسٹیبلشمنٹ کے چھپے ہوئے اختلافات باہر نکلنے کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔ حکومت کا اصل امتحان اب شروع ہے، اسٹیبلشمنٹ کافی دیر سے وفاقی اور پنجاب حکومت کی خامیوں کی نشاندہی کر رہی ہے... مکمل کالم پڑھیے: DailyJang

تحریک انصاف کے ترجمان بغلیں بجا رہے ہیں کہ اپوزیشن کی تحریک ناکام ہو گئی، ڈیڈ لائن کے مطابق نہ تو لانگ مارچ ہوا اور نہ ہی اجتماعی استعفوں پر کوئی فیصلہ ہو سکا۔ گویا اپوزیشن حکومت کو کوئی بڑا چیلنج دینے میں ناکام رہی۔ دوسری طرف اپوزیشن اپنی صفوں میں موجود اختلافِ رائے کو سنبھالنے کی کوشش کر رہی ہے۔بہاولپور کا جلسہ بھرپور تھا لیکن پیپلز پارٹی کی طرف سے تحریک کو سرگرم حمایت کی بجائے سرد کندھا دینے سے جوش و خروش میں نمایاں کمی نظر آ رہی ہے۔ استعفوں کی ڈیڈ لائن کا مطلب موجودہ نظام کا ممکنہ خاتمہ...

اپوزیشن کی تحریک کی اٹھان زبردست تھی، لانگ مارچ اور اجتماعی استعفے ٹرمپ کارڈ تھے۔ اگر فدائی حملے کی طرح یہ آپشن استعمال ہو جاتے تو سارا سیاسی نظام معطل ہو کر رہ جانا تھا لیکن پیپلز پارٹی سے سندھ حکومت قربان کرنے کا مطالبہ منطقی نہیں تھا۔ ایسی صورتحال بنانے کے لئے جس طرح کی گرما گرمی کی ضرورت ہے وہ ابھی پیدا نہیں ہو سکی۔ اپوزیشن کو اپنی حکمت عملی از سر نو ترتیب دیتے ہوئے سیاسی ماحول کے اندر ایسا تحرک لانا پڑے گا جس سے عام آدمی گھر سے باہر نکلے اور اسے یہ یقین بھی ہو کہ اس کے لانگ مارچ سے حکومت کا خاتمہ ہو جائے گا۔

موجودہ حکومت ڈیلیوری میں مکمل طور پر ناکام ہے، چینی کی رسد کا معاملہ ٹھیک ہوا ہے تو آٹا کم یاب ہو گیا ہے، آلو کا ریٹ کم ہوتا ہے تو پیاز کا دام بڑھ جاتا ہے، ملک کے حالات سنوارنے کے لئے حکومت کے پاس کوئی تخلیقی آئیڈیاز یا ویژنری پروگرام نہیں ہیں، اسی لئے موجودہ حکومت کی گورننس پر سنجیدہ سوال اٹھتے رہتے ہیں۔

موجودہ حکومت نے پہلے اڑھائی برسوں میں نہ تو کوئی بڑے پروجیکٹ لگائے ہیں اور نہ ہی اُس کی منصوبہ بندی کی ہے، اس لئے یہ حکومت صرف ڈے ٹو ڈے معاملات میں ہی الجھی رہے گی۔ ن لیگ، پیپلز پارٹی اور ساری اپوزیشن مل کر بھی اپنے اوپر لگنے والے کرپشن کے الزامات اور عدالتی فیصلوں کے داغوں کو دھونے میں کامیاب نہیں ہو سکے، نہ ہی اپوزیشن حکومت کے خلاف کوئی ایسا نیا بیانیہ کھڑا کر سکی ہے جو موجودہ حکومت کو لرزا دے۔

 

آپ کے تبصرے کا شکریہ۔ آپ کا تبصرہ جائزہ لینے کے بعد شائع کیا جائے گا۔

Every key post of government is filled by establishment approved officer Your analysis is wrong

حاسد ہمیشہ گراوٹ والی سوچ رکھتے ہیں جیسا کہ ۔۔۔۔۔۔ پہلے بھی میرے اللہ نے ہمیشہ مدد فرمائی ہے اور انشاءاللہ آئندہ بھی مدد شامل حال رہے گی ۔ خامیاں دونیاں میں ہر جگہ پائی جاتی ہے خامیاں نہ ہو تو آپ سے مدبر لوگ کیسے منہ کھولیں اورں کیلئے

جب سے حکومت نے سختی سے یہ کہا کہ فوج کے خلاف کسی بھی طرح کے الفاظ استعمال کیئے تو ایکشن لیا جائے گا اب سمجھدار طبقے نے اسٹیبلشمنٹ کا لفظ استعمال کرنا شروع کردیا روٹی روزی بھی تو چلانی ہے بیوقوف عوام کو یہ سمجھدار طبقہ یہ بتادے کہ اسٹیبلشمنٹ ہے کیا

توبہ۔۔۔۔کیا شخص ہے۔۔۔۔مان رہا ہے کہ اپوزیشن کی پی ڈی ایم ناکام ہو گئی۔۔۔مگر یہ نہیں مان رہا کہ اپوزیشن ہے ہی ناکام و نامراد۔۔۔۔ساتھ ہی ساتھ دوسری سانس میں یہ خواہش بھی شدید کہ اب اسٹیبلشمنٹ حکومت کا دھڑن تختہ کر دے۔۔۔۔۔جیو اور جنگ کے صحافی انشااللہ جلتے سڑتے یی رہیں گے۔

محترم۔ اچھے اور برے لوگ ھر طبقے ھر ادارے ھر پارٹی ھر مذھب اور ھر مسلک میں ھوتے ھیں۔

ہم نے اس خبر کا خلاصہ کیا ہے تاکہ آپ اسے جلدی سے پڑھ سکیں۔ اگر آپ خبر میں دلچسپی رکھتے ہیں تو آپ مکمل متن یہاں پڑھ سکتے ہیں۔ مزید پڑھ:

 /  🏆 7. in PK

پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات