طبی جریدے دی لانسیٹ میں شائع ایک تحقیق کے مطابق ورم کش ادویات جیسے بروفن کا استعمال کووڈ 19 کے مریضوں کی حالت کو زیادہ خراب کرنے یا موت کا خطرہ نہیں بڑھاتا۔ورم کش ادویات عموماً شدید تکلیف اور جوڑوں میں ورم سے متعلق امراض کے لیے زیادہ استعمال کی جاتی ہیں اور کرونا وائرس کی وبا کے آغاز میں یہ بحث سامنے آئی تھی کہ ان ادویات کا استعمال کووڈ 19 کی شدت میں اضافے کا باعث تو نہیں بنتا۔
تحقیق کے دوران ایک تہائی مریضوں نے کووڈ 19 کے باعث اسپتال میں داخلے سے قبل ان ادویات کا استعمال کیا تھا اور ان کا انتقال ہوا۔ مگر ان ادویات کا استعمال نہ کرنے والے افراد ایک تہائی مریضوں میں بھی اموات کی شرح یہی تھی۔ایڈنبرگ یونیورسٹی کے پروفیسر ایون ہیریسن اس تحقیقی ٹیم کے سربراہ تھے اور انہوں نے بتایا کہ ان ادویات کا استعمال دنیا بھر میں مختلف امراض کے لیے عام ہوتا ہے، بیشتر افراد کو روزمرہ کی سرگرمیوں کے لیے ان پر انحصار کرنا پڑتا...
تحقیق کے دوران ایسے مریضوں کا ڈیٹا کا اکٹھا کیا گیا جن کو یہ ادویات تجویز کی گئی تھیں اور وہ ان کا استعمال اسپتال میں داخلے سے 14 دن پہلے تک کررہے تھے۔ یہ مریض انگلینڈ، اسکاٹ لینڈ اور ویلز کے 255 طبی مراکز میں جنوری سے اگست 2020 کے دوران داخل ہوئے تھے۔
is bekaar media ka kaam sirf logon ma خوف phalana ha.....Lanat
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: Nawaiwaqt_ - 🏆 6. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: newsonepk - 🏆 18. / 51 مزید پڑھ »
ذریعہ: Nawaiwaqt_ - 🏆 6. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: Nawaiwaqt_ - 🏆 6. / 63 مزید پڑھ »