کورونا وائرس نے اپنی ایسی اقسام تیار کرلی ہیں جو پہلے کے مقابلے میں زیادہ متعدی ہیں۔میں سامنے آیا جس میں وائرس کے 5 ہزار سے زائد جینیاتی سیکونسز کا تجزیہ کیا گیا۔
اس سے قبل ستمبر کے شروع میں برطانیہ میں کورونا وائرس کے جینیاتی سیکونسز کی بڑی تعداد پر ہونے والی تحقیق کے نتائج سامنے آئے تھے اور اس میں بھی بتایا گیا تھا کہ ان اقسام میں اسپائیک پروٹین کی ساخت پہلے سے تبدیل ہے۔ جیمز میوسر نے بتایا کہ ہم نے وائرس کو بہت زیادہ تبدیلیاں فراہم کی ہیں کیونکہ آبادی کا بڑا حصہ اس سے متاثر ہے۔اس تحقیق پر نظرثانی کرنے والے نیشنل انسٹیٹوٹ آف الرجی اینڈ انفیکشنز ڈیزیز کے وائرلوجسٹ ڈیوڈ مورینز نے بتایا کہ نتائج سے یہ مضبوط امکان نظر آتا ہے کہ آبادیوں میں پھیلنے کے ساتھ یہ زیادہ متعدی ہوگیا ہے اور اس کے نتیجے میں اسے کنٹرول کرنے کی ہماری اہلیت پر بھی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ویکسینز کی تیاری پر اس کے نتائج مرتب ہوسکتے ہیں اور جب لوگوں میں اس کے خلاف مدافعت پیدا ہوگی، چاہے ویکسین سے ہو یا بیمار ہونے کے نتیجے میں، اس سے وائرس پر انسانی مدافعتی ردعمل پر حملے کے لیے دباؤ بڑھے گا۔ یونیورسٹی آف میساچوسٹس میڈیکل اسکول کے وائرلوجسٹ جرمی لیوبن نے بھی کورونا وائرس پر کام کیا ہے اور انہوں نے بتایا کہ اس نئی تحقیق میں اس حقیقت پر روشنی ڈالی گئی ہے کہ ہمیں مسلسل ہوشیار رہنا ہوگا اور وائرس کی اقسام پر نظر رکھنے کی صلاحیت کو بڑھانا ہوگا۔
اس دوسری لہر میں وائرس کی ایک مخصوص قسم 99.9 فیصد کیسز میں نظر آئی اور جو افراد اس قسم سے متاثر ہوئے، ان کی نظام تنفس کی اوپری نالی میں وائرل لوڈ زیادہ تھا، جو اس قسم کے پھیلاؤ کو زیادہ موثر طریقے سے پھیلانے میں مدد فراہم کرنے والا عنصر ہوسکتا ہے۔
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: Waqtnewstv - 🏆 10. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: DunyaNews - 🏆 1. / 83 مزید پڑھ »
ذریعہ: roznamadunya - 🏆 14. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: Waqtnewstv - 🏆 10. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: DunyaNews - 🏆 1. / 83 مزید پڑھ »