تفصیلات کے مطابق کراچی کے نجی اسپتال میں ڈاکٹرزکی مبینہ غفلت سےمریض چل بسا ، لواحقین نےاسٹاف اور ڈاکٹرز کےخلاف قتل خطا کا مقدمہ درج کرادیا ہے۔
ایف آئی آر میں کہا گیا کہ شہری ارشد کی روڈحادثےمیں پنڈلی کی ہڈی ٹوٹی، مریض کو جناح اسپتال لے گئے جہاں ڈاکٹرز نے پلاسٹرلگاکرچھٹی دیدی، جس کے بعد او پی ڈی میں بہتر فالواپ کے لیے معروف نجی اسپتال پہنچے، جہاں آرتھوپیڈک سرجن نے ہڈی کا آپریشن تجویزکیا اور تاریخ دی۔ مقدمے کے متن میں کہا ہے کہ ساڑھے 11 بجے مریض کو آپریشن تھیٹر لے جایا گیا اور ساڑھے3بجےموت کی اطلاع دی، مریض کی موت کیسے ہوگئی، ڈاکٹر جواب دینے سے قاصر رہے۔
لواحقین کا کہنا ہے کہ ہمارا دعویٰ ہے ارشد احمد کو میڈیکل اسٹوڈنٹ کی پریکٹس کی نذر کیا گیا، ڈاکٹرز اور اسٹاف کی غفلت نے مریض کو قتل کردیا، آپریشن کرنے والے ڈاکٹر اور اسٹاف کوگرفتار کرکے قانونی کارروائی کی جائے۔
ARYNEWSOFFICIAL
Hospital name
آج کل تو ہر مرنے والے کو کرونا میں شامل کر دیا جانا ایک معمولی بات ہے اسکو بھی کرونا میں شامل کر لیں :)