ماہرِ تعمیرات اور ثقافتی ورثے کی کنسلٹنٹ ماروی مظہر کی قیادت میں ایک سروے کے ذریعے ان گھنٹہ گھروں کی اندرونی اور بیرونی حالت کا جائزہ لیا گیا ہے۔
عالمی بینک کے نیبرہوڈ پروجیکٹ کے تحت سپریم کورٹ کے حکم پر پچھلے دنوں ایمپریس مارکیٹ کی اصل حالت میں بحالی کے لیے تجاویزات کے خلاف آپریشن کیا گیا اور باہر کی طرف باغیچہ لگا دیا گیا ہے تاہم گھڑیال کو اب تک بحال نہیں کیا گیا۔میری ویدر کلاک ٹاور سنہ 1884 میں انجنیئر جیمز اسٹریچن نے ڈیزائن کیا تھا اور یہ ٹاور سر ولیم میری ویدر کی یاد میں تعمیر کیا گیا جو سنہ 1868 سے 1877 تک کراچی کے کمشنر رہے تھے۔
اس کے ایک طرف بندر روڈ یا ایم اے جناح روڈ تو دوسری جانب آئی آئی چندریگر ہے۔ یہ علاقہ شہر کا معاشی اور تجارتی مرکز ہے۔ اس عمارت میں گھڑیال کی صرف گولائی رہ گئی جبکہ گھڑیال و مشینری چوری ہو چکے ہیں۔ سنہ 2010 میں ہیریٹیج فاونڈیشن نے کراچی الیکٹرک کے تعاون سے اس عمارت کی بحالی کا ذمہ اٹھایا تھا تاہم گھڑیال اب تک بحال نہیں ہوسکا ہے۔پونا بھائی ٹاور سنہ 1899 میں تعمیر کیا گیا جو تین منزلہ عمارت پر مشتمل ہے۔ اس کے چاروں اطراف میں گھڑیال موجود ہیں۔ عمارت پر سفید اور نیلے رنگ کی ٹائلز لگی ہوئی ہیں۔ رنچھوڑ لائن کے علاقے میں موجود اس گھنٹہ گھر کے آس پاس میں زیادہ تر سلاوٹ کمیونٹی آباد ہے جو راجستھان سے نقل مکانی کر کے آئی...
جعفر فدو کا تعلق کاروباری خاندان سے تھا انھوں نے میٹرک کے بعد صحت کے شعبے کا انتخاب کیا اس کے بعد سول ہپستال سے چند سال وابستہ رہے اور بعد میں نادار لوگوں کے لیے ڈسپسنری قائم کی۔
Because karachi is the 'STEPSON'
So lovely and cute, thanks BBC.
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: Nawaiwaqt_ - 🏆 6. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: Waqtnewstv - 🏆 10. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: Nawaiwaqt_ - 🏆 6. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: Nawaiwaqt_ - 🏆 6. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: ExpressNewsPK - 🏆 13. / 53 مزید پڑھ »