تحریک انصاف کے کس رہنما کو کس کیس میں ضمانت مل رہی ہے اور رہائی کے فوراً بعد دوبارہ کس مقدمے میں گرفتار کیا جا رہا ہے؟ یہ وہ بنیادی سوال ہے جو پچھلے چند روز سے سوشل میڈیا پر پوچھا جا رہا ہے۔ یہاں تک کہ گرفتار ہونے والے رہنماؤں کے اہلخانہ اور وکلا بھی یہ سوال کرتے نظر آتے ہیں ’اب کس کیس میں گرفتار کیا گیا ہے؟‘
دوسری جانب تحریک انصاف کی وہ مرکزی قیادت جو اگرچہ خود تو مظاہروں میں شریک نہیں تھی انھیں بھی نقضِ امن یعنی ایم پی او کے قانون کے تحت گرفتار کر لیا گیا۔ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے گذشتہ روز دعویٰ کیا تھا کہ مرکزی رہنماؤں کے علاوہ ان کی جماعت کے لگ بھگ ساڑھے سات ہزار افراد اس وقت زیر حراست ہیں۔ تاہم حکام کی جانب سے گرفتار کیے گئے افراد کی مکمل تفصیلات جاری نہیں کی گئی ہیں۔
مختلف شہروں میں درج ہونے والے کئی مقدمات اسے بھی ہیں جن میں پوری پوری لیڈرشپ کو نامزد کیا گیا ہے۔ تاہم پولیس کے مطابق وفاقی دارالحکومت سے گرفتار ہونے والے زیادہ تر رہنماؤں کے خلاف ایم پی او کے تحت کارروائی کی گئی ہے مگر دیگر مقدمات نئے سامنے آنے والے شواہد کی بنیاد پر درج کیے جا سکتے ہیں۔ تاہم وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے 17 مئی کو ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ گرفتار افراد میں سے آرمی ایکٹ کے تحت کس کے خلاف مقدمات چلیں گے اس کا فیصلہ قانون اور شواہد کی روشنی میں کیا جائے گا۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ حکومت کسی بے گناہ شخص کو مقدمات میں نہیں الجھائے گی۔اس معاملے پر بی بی سی گفتگو کرتے ہوئے قانونی ماہر اور وکیل اسد جمال کا کہنا تھا کہ ’اس وقت زیادہ تر لوگوں کو ایم پی او کے تحت پکڑا گیا ہے اور یہ قانون پاکستان بننے سے بھی پہلے استعمال ہوتا آ رہا...
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: 24NewsHD - 🏆 19. / 51 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: geonews_urdu - 🏆 15. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: Nawaiwaqt_ - 🏆 6. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: geonews_urdu - 🏆 15. / 53 مزید پڑھ »