پاکستان میں گزشتہ چار دہائیوں سے برسر اقتدار آنے والی ہر جمہوری اور آمرانہ حکومت عوام کو ’’تھانہ کلچر‘‘ کی تبدیلی کی لال بتی ضرور دکھاتی رہی ہے، بڑے بلندوبانگ دعوے کیئے جاتے لیکن پھر اپنے اقتدار کو طول دینے اور سیاسی مخالفین کو قابو میں کرنے کیلئے پولیس کو استعمال کرنا روایت بن چکی۔
حیران کن اور افسوسناک امر یہ ہے کہ ایسے وقت میں جب پولیس کے حوالے سے وفاقی و صوبائی حکومت مسلسل شدید تنقید کا شکار ہے اس کے پاس اپنے دفاع کیلئے ایک موثر پولیس اصلاحات کا منصوبہ موجود ہے لیکن نجانے کیوں حکومت اسے گزشتہ کئی ماہ سے زیر غور نہیں لا رہی ہے جبکہ یہ منصوبہ اتنا جامع اور موجودہ پولیس تقاضوں سے ہم آہنگ ہے کہ اسے نافذ کر کے پولیس کلچر میں ایک واضح تبدیلی لائی جا سکتی ہے۔
مقدمات کے تفتیشی اخراجات کی رقم موجودہ دور میں اخراجات اور مہنگائی کے تناسب سے کسی طور مطابقت نہیں رکھتی ۔2002 ء میں مقدمات کی تفتیش کیلئے طے کردہ لاگت میں ابتک 137 فیصد اضافہ ہو چکا ہے، تجویز کردہ پولیس پلان میں سفارش کی گئی ہے کہ کاسٹ آف انویسٹی گیشن کو بڑھایا جائے، قتل اور اغواء برائے تاوان کیس کی تفتیش کیلئے مقررہ 20 ہزار روپے کو بڑھا کر 47400 روپے جبکہ اقدام قتل کیس کی رقم 7 ہزار سے بڑھا کر 16590 روپے کی...
پولیس اس وقت تک ٹھیک نہیں ہو سکتی جب تک چھوٹے رینک کے پولیس آفیشلز کو سہولتیں نہیں دیں گے وہ بیچارۓ 12 12 گھنٹے ڈیو ٹی کرتے ہیں اور سہولتیں ان کے پاس نہ ہونے کے برابر نہ رہنے کا مناسب انتظام نہ medical facilities اور نہ ہی ان کی عزت تو بدلے میں وہ لوگ depression میں چلے جاتے ہیں
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: Nawaiwaqt_ - 🏆 6. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: 24NewsHD - 🏆 19. / 51 مزید پڑھ »