مہاجرین کو متعلقہ حکام سے اجازت لیے بغیر کاروبار کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی—فائل فوٹو: اے ایف پی
مذکورہ پٹیشن میں درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ وفاقی اور خیبرپختونخوا حکومتوں کو افغان مہاجرین کی زندگی کو قانون کے تحت کرنے اور غیر قانونی مہاجرین کو ملک بدر کرنے کا حکم دیا جائے۔2 صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کرتے ہوئے بینچ نے حکم دیا کہ کوئی بھی درخواست گزار کی اس بات سے اختلاف نہیں کرے گا کہ مہاجرین کی سرگرمیاں قانون کے مطابق ہونی چاہیئیں اور کسی بھی صورت انہی اس بات کی اجازت نہیں دی جاسکتی کہ وہ جو چاہیں کریں کیوں کہ انہیں ایک منظم اور قانون کے مطابق زندگی گزارنی پڑتی...
عدالت کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس معاملے کا فیصلہ عدالتی دائرہ اختیار کے تحت نہیں کیا جاسکتا لہٰذا درخواست گزار کا کیس متعلقہ حکام کو بھیجنا مناسب ہے تا کہ مہاجرین کی زندگیوں کو اس ممکنہ حد تک قانون کے مطابق بنانے کے لیے اقدامات کیے جائیں کہ پاکستانی شہری اپنی زندگی پر امن طور پر گزار سکیں۔ درخواست گزار کا کہنا تھا کہ 1979 میں سویت افغان جنگ کے بعد لاکھوں افغان شہری ہجرت کر کے پاکستان آگئے تھے۔
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: 24NewsHD - 🏆 19. / 51 مزید پڑھ »
ذریعہ: DunyaNews - 🏆 1. / 83 مزید پڑھ »
ذریعہ: DailyPakistan - 🏆 3. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: DailyPakistan - 🏆 3. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: AbbTakk - 🏆 2. / 68 مزید پڑھ »