بعض دیگر ممالک کا بھی کردار تھا لیکن اصلاً سعودی عرب نے میاں نوازشریف اور شہباز شریف کو جنرل پرویز مشرف کے پنجے سے نکال کرلے گئے تھے۔
معاملہ پارلیمنٹ میں چلا گیا اور میاں نواز شریف نے فوج بھیجنے سے انکار کرکے سعودی عرب اور اس کے عرب اتحادیوں کو ناراض کردیا ۔ وہ اس قدر برہم تھے کہ یواے ای کے نائب وزیرخارجہ نے پاکستان کے خلاف بہت سخت بیان بھی داغ دیا۔ عمران خان چونکہ سعودیوں کو میاں نواز شریف کا سرپرست سمجھتے تھے، اس لئے یمن تنازعہ اور دیگر مواقع پر ان کی پالیسی عموما سعودیوں کے حق میں نہیں رہی۔ایک وجہ یہ بھی تھی کہ ان کے قریبی لوگوں میں ایسے لوگ بھی شامل تھے جو ایران کے زیراثر سمجھے جاتے ہیں۔
دوسری طرف ترکی، ایران اور ملائیشیا نے پاکستان کے حق میں بیانات دیکر ہندوستان کو ناراض کیا۔ چنانچہ عمران خان کو ملک کے اندر بڑی سبکی کا سامنا کرنا پڑا اور اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کیلئے جاتے ہوئے انہوں نے ترکی کا روٹ اختیار کرنے اور طیب اردوان کے ساتھ امریکہ جانے کا فیصلہ کیا۔ اب ہر کوئی جانتا ہے کہ سعودی پاکستان کی جانب سے ایران کے ساتھ اس کی ثالثی کی بات کو برداشت نہیں کرسکتے تو ایران اورامریکہ کی ثالثی کی بڑھک کو کیسے ہضم کرتے۔ چنانچہ ردعمل میں جہاز کی خرابی کے نام پر ان سے جہاز واپس لے لیا گیا اور انہیں واپسی پر سعودی ائرلائن کی عام پرواز میں اس انداز میں واپس آنا پڑا۔ جدہ ائرپورٹ پر کوئی معمولی سعودی عہدیدار بھی ان کے استقبال کیلئے موجود نہیں تھا۔
ظاہر ہے اس کی وجہ سے ملائیشیا، ترکی اورایران نہ صرف ناراض ہوئے بلکہ کسی حد تک اسے اپنی توہین بھی سمجھا۔ عمران خان یہ سوچ کر سعودی عرب سے واپس آئے کہ شاید اب سعودی عرب عنایات کی بھی بارش کردے اور اوآئی سی کے حوالے سے بھی مدد کرے لیکن دو ماہ گزرجانے کے باوجود ایسا کچھ نہیں ہوا۔ چنانچہ مایوس ہوکر وہ ملائشیا جاپہنچے ۔
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: DailyPakistan - 🏆 3. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: Waqtnewstv - 🏆 10. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: DunyaNews - 🏆 1. / 83 مزید پڑھ »
ذریعہ: Nawaiwaqt_ - 🏆 6. / 63 مزید پڑھ »