شہبازگل کاکہنا ہے کہ 2013میں خواجہ آصف کے ڈکلیئرڈاثاثے 12ملین روپے تھے،5سال میں اثاثے بڑھ کر 120 ملین تک کیسے پہنچے؟، ان کاکہنا ہے کہ110ملین کی جائیدادیں خریدنے والے خواجہ آصف معصومیت کاڈھونگ رچارہے ہیں،خواجہ آصف نے جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے اربوں کی منی لانڈرنگ کی۔
شہبازگل نے کہاکہ ذاتی ملازم طارق میرکے نام جعلی کمپنی بناکرکالادھن سفیدکیاگیا،وزیرخارجہ ودفاع جیسے عہدوں پررہتے ہوئے اقامے پرنوکر بھی تھے،اقامہ ملازمت پرشرمندگی کے بجائے مالی جرائم کاجوازبنایاجارہاہے۔
کم بولنا دانائی کی علامت ہے. 10 گنا اضافہ کا مطلب 51 لاکھ 2013 میں تھے تو حکومت کے بعد 2018 میں 5 کروڑ اتنے تو ان کے کسی ڈرائیور یا باڈی گارڈ کے پاس بھی ہوتے ہیں جیب خرچ کے لیے ڈیرہ چلانے کے لیے بہرحال عوام خود حساب لگا لے گی آپ کارکردگی پر دھیان دیں عوام کے مسائل کا تدارک کریں