تفصیلات کے مطابق قومی ٹیم کو کمرشل پرواز کے ذریعے لاہور سے نیوزی لینڈ بھیجنا مہنگا پڑ گیا کیونکہ اس وجہ سے ایئر پورٹس اور دوران سفر کئی مقامات پر عوام سے سامنا ہوا جبکہ جہاز کے اندر بھی تمام کھلاڑی آپس میں ملتے جلتے رہے اور ایس اوپیز کی خلاف ورزیاں بھی کیں۔
یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ دورہ انگلینڈ کیلئے سکواڈ کی کورونا کلیئرنس کے بعد چارٹرڈ طیارے سے روانگی ہوئی جس کے اخراجات بھی میزبان کرکٹ بورڈ نے برداشت کئے تھے جبکہ چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ احسان مانی بھی اہلیہ کے ہمراہ رخصت ہونے کے بعد اپنے گھر چلے گئے تھے۔اس مرتبہ تمام کھلاڑی اور معاون سٹاف ارکان کمرشل پرواز کے ذریعے اڑان بھرنے کے بعد دبئی پہنچے جہاں مختصر قیام کے بعد براستہ کوالالمپور پہلے آکلینڈ اور پھر کرائسٹ چرچ پہنچے اور اس دوران کہیں نہ کہیں سے وائرس کی زد میں آ...
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔