اجلاس کے دوران ممبر قومی اسمبلی نوید قمر نے کہا کہ بل پر ہمارے اعتراض ہیں اور گزشتہ اجلاس میں اس پر تفصیلی گفتگو ہوئی، ہماری کچھ سفارشات نہیں مانی گئیں اور کچھ مانی گئیں، نیب کو انسداد منی لانڈرنگ بل میں شامل کرنا درست نہیں۔
نوید قمر کا کہنا تھا کہ کئی چیزوں پر اعتراض ہے لیکن ہمارا سب سے بڑا اعتراض نیب کی شمولیت ہے، سزا کو بڑھانے کے لیے طریقہ کار کا تعین ہونا چاہیے۔ جس پر ڈی جی ایف ایم یو کی جانب سے کہا گیا کہ نیب کئی جرائم میں دیگر ایجنسیوں کے ساتھ کام کرتا ہے، نیب کو اس وقت بل سے نکالنا مشکل ہوگا، اگر نیب کا ادارہ نہیں رہتا تو ترمیم کے ذریعےاسےبل سے نکالا جاسکتا ہے۔
اجلاس کے دوران عائشہ غوث پاشا نے اظہار رائے کرتے ہوئے کہا کہ عالمی مروجہ قوانین مانگے گئے تھے وہ بھی فراہم نہیں کیے گئے، پارلیمان کی اہمیت و وقعت کا خیال حکومت کو نہیں ہے، اس بل سے ہراسمنٹ پھیلے گی جس سے مسائل بڑھیں گے۔ عائشہ غوث پاشا کا مزید کہنا تھا کہ انٹرنیشنل پریکٹسز میں ایسا ہرگز نہیں ہوتا، اس بل کے بعد کوئی سرمایہ کاری نہیں آئے گی۔پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما و ممبر قومی اسمبلی قیصر احمد شیخ نے اجلاس کے دوران کہا ہے کہ ایف اے ٹی ایف کی یہ شرائط نہیں جو اس بل کے ذریعے منظور کروائی جارہی ہیں، اس بل کی منظوری میں جلدی نہیں ہونی چاہیے، کاروباری افراد سے بات ہونی چاہیے۔
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: BBCUrdu - 🏆 11. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: Dawn_News - 🏆 17. / 51 مزید پڑھ »
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: roznamadunya - 🏆 14. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »