پاکستان میں الیکشن ہوتے ہی نگران وفاقی حکومت کی جانب سے گیس کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دی گئی ہے۔ کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کی جانب سے گیس کی قیمتوں میں اضافے کے بعد وفاقی کابینہ نے بھی اس کی توثیق کر دی ہے۔
گیس کی سلیبز میں 0.25 ہیکٹرومیٹر سے 0.90 ہیکٹرو میٹر تک ماہانہ گیس استعمال کرنے والے صارفین پروٹیکیڈ کیٹگری میں شامل ہیں اور اس سے زیادہ گیس استعمال کرنے والے نان پروٹیکیڈ صارفین میں شمار ہوتے ہیں۔اس شعبے کے امور پر نظر رکھنے والے افراد کے مطابق موجودہ اضافے سے قبل نگران حکومت نے نومبر 2023 میں بھی گیس کی قیمت میں اضافہ کیا تھا جو حالیہ اضافے سے بھی زیادہ تھا۔
پاکستان میں نگران حکومت کی مدت ختم ہونے کو ہے اور آٹھ فروری کے بعد نئی حکومت بنانے کی تیاریاں جاری ہیں۔واضح رہے کہ پاکستان اس بین الاقوامی مالیاتی فنڈ پروگرام کا حصہ ہے جس کی وجہ سے گذشتہ مہینوں بجلی کی قیمت میں بھی اضافہ ہوا تھا اور اب گیس کی قیمت میں اضافے بھی قرض کی شرائط کی وجہ سے ہوا ہے۔ انھوں نے کہا کہ گذشتہ سال نومبر کے مہینے میں جو اضافہ ہوا تھا اس میں پروٹیکیڈ صارفین کے لیے گیس کی قیمت میں اضافہ نہیں کیا گیا تھا تاہم ان کے ماہانہ فکسڈ چارجز کو دس روپے سے بڑھا کر چار سو روپے کر دیا گیا۔
واضح رہے کہ پاکستان میں مہنگائی کی شرح معلوم کرنے کے پیمانے کنزیومر پرائس انڈیکس گیس کے نرخوں کا وزن 0.66 فیصد ہے اور حالیہ اضافے سے مہنگائی کے اس انڈیکس میں کچھ اضافہ ضرور ہو سکتا ہے۔پاکستان میں گھریلو صارفین جہاں سوئی سدرن اور سوئی نادرن کی جانب سے پائپ لائنوں کے ذریعے فراہم کی گئی گیس استعمال کرتے ہیں تو دوسری جانب سلنڈر میں ایل پی جی بھی گھروں میں استعمال ہوتی ہے۔
صحافی خلیق کیانی کہتے ہیں کہ دونوں کی قیمت کا تقابل اس طرح تو نہیں نکالا جا سکتا ہے کہ کوئی حتمی طور پر بتائے کہ کون سی گیس مہنگی ہے کیونکہ یہ گیس کی کھپت پر منحصر ہے کہ کون کتنی گیس استعمال کر رہا ہے۔ ایل پی جی ڈسٹری بیوٹرز ایسوسی ایشن کے چیئر مین عرفان کھوکھر نے کہا کہ بلیک مارکیٹنگ کی وجہ سے ایل پی جی کی قیمت زیادہ ہے تاہم ’جس طرح گیس کی قیمت میں اضافہ ہو رہا ہے، یہ مستقبل میں ایل پی جی سے مہنگی ہو جائے گی۔‘
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: ExpressNewsPK - 🏆 13. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: BOLNETWORK - 🏆 9. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »