نمرتا چندانی کی موت سنہ 2019 میں اور نوشین کاظمی کی گذشتہ برس 2021 میں ہوئی تھی۔ ان دونوں طالبات کی لاشیں یونیورسٹی کے ہاسٹل کے کمروں سے رسی سے لٹکی ہوئی ملیں۔ دونوں طالبات کے موت میں دو برس کا وقفہ ہے مگر پولیس کے مطابق ان میں مماثلت پائی گئی ہے۔رواں برس 28 جنوری کو لیاقت میڈیکل یونیورسٹی کی فارنزک لیباٹری نے ایک رپورٹ جاری کی تھی۔ پولیس کی طرف سے فارنزک لیباٹری کو طالبات کے دو وجائنا سواب، پہنے ہوئے کپڑے، ہاسٹل کے کمروں سے جو کپڑے ملے اور وہ رسی جس پر لاش ٹنگی ہوئی تھی، بطور نمونہ فراہم کیے...
دو صفحوں پر مشتمل اس رپورٹ کے مطابق رسی اور پہنے ہوئے کپڑے واقعے کے چار روز بعد 28 نومبر کو پولیس نے لیبارٹری پہنچائے جبکہ جائے وقوعہ پر موجود کپڑے چھ دسمبر کو پہنچائے گئے۔ وائس چانسلر ڈاکٹر انیلا عطا الرحمان کا کہنا تھا کہ اس وقت معاملہ عدالت میں زیر سماعت ہے لہٰذا وہ اس پر کوئی بھی تبصرہ نہیں کر سکتیں۔ تاہم چانڈکا یونیورسٹی کی جانب سے جاری کیے گئے اعلامیے میں اس رپورٹ کو جوڈیشل انکوائری پر اثر انداز ہونے کی کوشش قرار دیا گیا ہے۔یونیورسٹی کے اعلیٰ سطح کے اجلاس میں ماہر قانون نے شرکا کو بتایا کہ کوئی بھی لیبارٹری کسی عدالت کے حکم کے بغیر کسی ایک کیس کے لیے حاصل کیے گئے نمونے کی کسی اور کیس کے نمونوں سے موازنہ نہیں کر سکتی نہ ہی کوئی لیبارٹری سفارش کر سکتی ہے۔محکمہ...
دو تین گھنٹے کے بعد روم میٹ واپس آئیں تو کمرے کا دروازہ اندر سے بند تھا تو انھوں نے آواز دے کر بلایا اور جب جواب نہیں ملا تو کھڑکی کی جالی میں سوراخ کر کے دیکھا تو اندر لاش تھی۔
Qatal hostel main hi hai....
صوبہ سندھ میں ایسے ظلم کے واقعات اب تومعمول بن چکے ہیں لیکن حدہے کہ کسی ایک معاملے میں بھی ظالم سزا نہ پاسکاگذشتہ پندرہ سال سے نوکرشاہی کی مددسے ایک ہی جماعت نےصوبہ کوشکنجہ میں جکڑاہوا ہے اوراب وہی جماعت اپنےان داتاؤں کی آشیربادسے پورے ملک میں یہی ظلم رائج کرنےکیلئے پرتول رہی ہے
نمرتا کو انصاف ملتا ملزمان کو سزا ملتا تو نوشین خودکشی نہیں کرتی جنسی ہراسانی زیادتی کو خودکشی کا نام دے کر مجرم مزید جرم کرتے ہیں.
یعنی بھیڑیا ایک ہی ہے ۔۔
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: ExpressNewsPK - 🏆 13. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: geonews_urdu - 🏆 15. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: SAMAATV - 🏆 22. / 51 مزید پڑھ »
ذریعہ: geonews_urdu - 🏆 15. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: DunyaNews - 🏆 1. / 83 مزید پڑھ »
ذریعہ: 24NewsHD - 🏆 19. / 51 مزید پڑھ »