سنہ 2019 کے سینٹرل سپیریئر سروس کے امتحانات کے نتائج میں وہ میرٹ لسٹ پر 260ویں نمبر پر آئے۔ اکتوبر سے شروع ہونے والی تربیت مکمل کرنے کے بعد وہ لینڈ اینڈ ریونیو کے محکمے میں اپنی خدمات سرانجام دیں گے۔میرے بچے بھی افسر بنیں گے
جب میں چھٹی اور ساتویں کلاس میں پہنچا تو اس وقت کیڈٹ کالج لاڑکانہ کے طالب علموں کو مخصوص قسم کے شاندار یونیفارم میں بڑی شان سے آتا جاتا دیکھتا تو میرے دل میں بھی خواہش پیدا ہوئی کہ میں بھی کیڈٹ کالج لاڑکانہ میں پڑھوں۔ اس خواہش کا ذکر بابا اور امی سے کیا تو وہ فورا راضی ہوگے۔کیا بیٹے کی فیس ادا کر لو گے؟جب کیڈٹ کالج لاڑکانہ کے آٹھویں کلاس کے داخلے شروع ہوئے میں نے امتحان دیا اور پاس ہوگیا۔
سب کچھ بظاہر ٹھیک چل رہا تھا۔ میرے بابا کے پاس جب بڑے لوگ گاڑیاں ٹھیک کروانے آتے تو وہ بڑے اشتیاق کے ساتھ ذکر کرتے تھے کہ میرے تینوں بچے پڑھ رہے ہیں۔ میرا تو بالخصوص ذکر کرتے کہ وہ کیڈٹ کالج میں پڑھتا ہے۔ اس کے بعد مہران یونیورسٹی حیدر آباد میں مینیکل انجینئرنگ میں داخلہ لے لیا۔ ظاہر ہے بابا سارا خرچہ اٹھارہے تھے۔ میری آپی اور بڑے بھائی پڑھ رہے تھے۔ اس دوران 2012 میں بابا کی طبعیت زیادہ خراب ہونا شروع ہوگئی۔ وہ شوگر کے دائمی مریض تھے احتیاط نہیں کرتے تھے۔یونیورسٹی سے میرا کبھی کھبار ہی گھر آنا ہوتا تھا۔ بابا کی طبعیت خراب ہوتی چلی گئی۔ بڑا بھائی تو پڑھ رہا تھا اس نے بابا کی صورتحال دیکھ کر خود ہی گیراج میں آنا جانا شروع کردیا۔ بابا کے منع کرنے کے باوجود اس نے ہم سب کے لیے قربانی دی اور کام...
میں جب گھر آتا تو کہتا کہ میں پڑھائی چھوڑ کر کوئی ملازمت کرتا ہوں تو بابا مجھے حسرت بھری نظروں سے دیکھتے، بھائی اور آپی میرا حوصلہ بڑھاتے وہ مجھے کہتے کہ تم بس دل لگا کر پڑھو اور سی ایس ایس کر لو پھر سارے مسائل حل ہوجائیں۔ میرے بھائی نے بابا کی بہت خدمت کی تھی۔ مگر میں ان کی کوئی خدمات نہیں کرسکا تھا جس کا مجھے بہت ملال ہے۔بابا کی موت کے بعد میں اندرونی طور پر ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوگیا تھا۔ میرے سامنے وہ سب مناظر خواب کی طرح گھومتے تھے۔ جس میں بابا گیراج میں کام کرتے ہوئے اپنے گاہگوں سے کہتے ہیں کہ بس بیٹا کیڈٹ کالج چلا گیا ہے بس چند ہی سال میں'آفسر بن جائے گا۔
آپی نے کہا کہ نہیں بھائی اس طرح نہیں چل سکتا۔ سی ایس ایس کی تیاری مذاق نہیں ہے۔ اس کے لیے دل جمعی اور محنت کی ضرورت ہے۔ مگر میں تو بہت کچھ سوچ رہا تھا۔ گھر کے معاشی حالات کے بارے میں، آپی اور بھائی کب تک محنت کرسکتے تھے۔ میں جب بھی فارغ ہوتا تو لاڑکانہ کی لائبریری میں چلا جاتا وہاں پر پڑھتا، کچھ ایسے لوگوں کے پاس بھی گیا جنھوں نے سی ایس ایس کیا ہوتا تھا ان سے مدد مانگی مگر بہت ہی کم بلکہ نہ ہونے کے برابر مدد ملی۔ایک دن میں ملازمت سے گھر آیا تو آپی نے کچھ عجیب سے لہجے میں کہا بھائی کیا بات ہے یہ ہی ملازمت کرنی ہے۔ بابا کی خواہش کو کون پورا کرئے گا۔ مجھے ایسے لگا کہ یہ سی ایس ایس مجھے اپنے لیے نہیں بلکہ اپنے مرحوم بابا، بہت ہی محبت کرنے والی امی اور قربانیاں دینے والی آپی اور بھائی کے لیے کرنا...
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: DailyPakistan - 🏆 3. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: Waqtnewstv - 🏆 10. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: ExpressNewsPK - 🏆 13. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: DunyaNews - 🏆 1. / 83 مزید پڑھ »
ذریعہ: DunyaNews - 🏆 1. / 83 مزید پڑھ »
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »