20ویں صدی کے اوائل میں مارجرین کے منظرعام پر آنے سے بہت پہلے صدیوں سے مکھن کے استعمال کا رواج عام ہوا جواب بھی خوراک کا ایک اہم حصہ ہے۔
جبکہ مارجرین پانی کے ساتھ تیل کو پھینٹ کر حاصل کیا جاتا ہے۔ ان دونوں کو ساتھ ملاکر پھینٹنے سے ایک ٹھوس پراڈکٹ سامنے آتا ہے جس کے بعد اس میں ایملسیفائر اور رنگ جیسے دوسرے اجزا شامل کیے جاتے ہیں۔ ماہر غذائيت کا کہنا ہے کہ درحقیقت کچھ مارجرین میں موجود ٹرانس فیٹس کولیسٹرول پر مکھن میں موجود سیچوریٹڈ فیٹس سے بھی زیادہ منفی اثرات مرتب کرتے ہیں۔ٹرانس فیٹ غیر سیرشدہ چکنائی کی ایک شکل ہے۔ لیکن تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ ٹرانس فیٹ کی زیادہ مقدار صحت پر برا اثر ڈال سکتی ہے۔
درحقیقت کچھ اہم مطالعات میں زیادہ چکنائی والی غذاؤں جیسے کہ گری دار میوے اور ایکسٹرا ورجن زیتون کے تیل، جن میں زیادہ غیر سیر شدہ چکنائی ہوتی ہے، ان میں غذا کے زیادہ فائدہ مند اثرات ظاہر ہوئے ہیں۔ فروحی کہتی ہیں کہ ’اب اس بات پر اتفاق بڑھتا جا رہا ہے کہ سیر شدہ چکنائی کوئی یکساں چیز نہیں ہے۔ یہ انفرادی فیٹی ایسڈ کے چین یا سلسلے پر مبنی ہوتا ہے جس کا دارومدار اس میں موجود ایٹموں کی تعداد پر ہوتا ہے، جس سے ہر فرد پر فیٹی ایسڈ کی مختلف خصوصیات اور صحت کے مختلف اثرات پڑتے ہیں۔‘
متعدد مطالعات میں الٹرا پروسیسڈ فوڈ کو صحت کے مضر اثرات جیسے موٹاپا، ٹائپ 2 ذیابیطس اور دل کی بیماری سے منسلک پایا گيا ہے۔جزوی طور پر ایسا اس لیے بھی ہے کیونکہ جو مطالعات ہماری صحت پر مختلف کھانوں کے اثرات کا تجزیہ کرنے کے لیے کیے جاتے ہیں ان میں عام طور پر مکھن اور مارجرین کو ایک ہی قسم کے کھانے میں ڈال دیتے ہیں۔
مزید برآں لین کا کہنا ہے کہ آپ صحت کے لیے کم پراسیس شدہ متبادلات کا انتخاب کرسکتے ہیں جیسے کہ زیتون کا تیل جس میں فائدہ مند مونو اور پولی ان سیچوریٹڈ چکنائی ہوتی ہے تاکہ آپ کسی خاص کھانے پر زیادہ توجہ مرکوز کیے بغیر الٹرا پروسیسڈ کھانوں کی مجموعی مقدار کو کم کر سکیں۔
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: BBCUrdu - 🏆 11. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: ExpressNewsPK - 🏆 13. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: geonews_urdu - 🏆 15. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: BBCUrdu - 🏆 11. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: ExpressNewsPK - 🏆 13. / 53 مزید پڑھ »