ملٹری کورٹ ٹرائل: کس طریقہ کار کے تحت لوگوں کو فوجی تحویل میں لیا گیا؟ عدالت

  • 📰 roznamadunya
  • ⏱ Reading Time:
  • 77 sec. here
  • 3 min. at publisher
  • 📊 Quality Score:
  • News: 34%
  • Publisher: 53%

پاکستان عنوانات خبریں

پاکستان تازہ ترین خبریں,پاکستان عنوانات

مکمل تفصیلات جانیے: DunyaNews DunyaUpdates RoznamaDunya

چیف جسٹس آف پاکستان عمر عطا بندیال کی سربراہی میں جسٹس اعجاز الاحسن، جسٹس منیب اختر، جسٹس یحییٰ آفریدی، جسٹس سید مظاہر علی اکبر نقوی اور جسٹس عائشہ اے ملک پر مشتمل 6 رکنی لارجر بنچ مذکورہ درخواستوں پر سماعت کر رہا ہے۔سماعت شروع ہوتے ہی اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان روسٹروم پر آگئے اور دلائل دیتے ہوئے کہا کہ پچھلی سماعت پر 9 مئی کی منصوبہ بندی سے کئے گئے حملوں کی تفصیلات سامنے رکھیں، تصاویری شواہد سے ثابت ہے کہ حملے میں ملوث تمام افراد کے چہرے واضح تھے، اس واقعے کے بعد صرف 102 افراد کو بہت...

اس پر اٹارنی جنرل نے کہا کہ ہم بہت محتاط ہیں کہ کس کیخلاف فوجی عدالت میں مقدمہ چلنا ہے، 102 افراد کیخلاف فوجی عدالت میں مقدمہ چلانے کیلئے بہت احتیاط برتی گئی ہے، آرمی ایکٹ کے سیکشن میں سول جرائم کی بات واضح ہے، اگر کوئی سول جرم سویلین کرے تو ٹرائل آرمی ایکٹ کے تحت نہیں ہو سکتا، جب آرمی ایکٹ میں 2015ء میں ترامیم کی گئیں تو سویلینز کے ٹرائل کی شقیں شامل کی گئی تھیں۔اس پر اٹارنی جنرل نے کہا کہ آرمی ایکٹ سیکشن 2 کے مطابق کوئی سویلین دفاعی کام میں رخنہ ڈالے تو وہ اس قانون کے نرغے میں آتا ہے، آرمی...

اس پر جسٹس یحییٰ آفریدی نے پوچھا کہ کیا آپ یہ کہہ رہے ہیں کہ آرمی ایکٹ بنیادی انسانی حقوق کے دائرے سے خارج ہے؟ اٹارنی جنرل نے کہا کہ جی آرمی ایکٹ پر بنیادی انسانی حقوق کا اطلاق نہیں ہوتا۔کیا پارلیمنٹ آرمی ایکٹ میں ترمیم کر سکتی ہے؟ جسٹس منیب اختر جسٹس منیب اختر نے کہا کہ آپ کے دلائل سے تو معلوم ہوتا ہے کہ بنیادی حقوق ختم ہو گئے ہیں، کیا پارلیمنٹ آرمی ایکٹ میں ترمیم کر سکتی ہے؟جسٹس منیب اختر نے مزید کہا کہ یہ کھبی نہیں ہو سکتا کہ بنیادی انسانی حقوق کبھی آ رہے ہیں کبھی جا رہے ہیں، قانون بنیادی حقوق کے تناظر میں ہونا چاہیے، آپ کے دلیل یہ ہے کہ ریاست کی مرضی ہے بنیادی حقوق دے یا نہ دے۔ہم ٹرائل کورٹ پر سب کچھ نہیں چھوڑ سکتے: جسٹس عمر عطا بندیال

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ بنیادی حقوق کو صرف قانون سازی سے ختم کیا جا سکتا ہے اس بارے میں سوچیں، پاکستان کے نظام عدل میں عدلیہ کی آزادی کو مرکزی حیثیت حاصل ہے، عدلیہ کی آزادی کو سپریم کورٹ بنیادی حقوق قرار دے چکی ہے، ہم ٹرائل کورٹ پر سب کچھ نہیں چھوڑ سکتے، سال 2015 میں اکیسویں ترمیم کے ذریعے آئین پاکستان کو ایک طرف کر دیا گیا مگر اب ایسا نہیں ہے۔

 

آپ کے تبصرے کا شکریہ۔ آپ کا تبصرہ جائزہ لینے کے بعد شائع کیا جائے گا۔
ہم نے اس خبر کا خلاصہ کیا ہے تاکہ آپ اسے جلدی سے پڑھ سکیں۔ اگر آپ خبر میں دلچسپی رکھتے ہیں تو آپ مکمل متن یہاں پڑھ سکتے ہیں۔ مزید پڑھ:

 /  🏆 14. in PK

پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات

Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔

ملٹری کورٹ ٹرائل: کس طریقہ کار کے تحت لوگوں کو فوجی تحویل میں لیا گیا؟ عدالتاسلام آباد: (دنیا نیوز) فوجی عدالتوں میں آرمی ایکٹ کے تحت عام شہریوں کے ٹرائل کے خلاف سپریم کورٹ میں دائر درخواستوں پر سماعت جاری ہے۔
ذریعہ: DunyaNews - 🏆 1. / 83 مزید پڑھ »

فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کا کیس: کس طریقہ کار کے تحت لوگوں کو فوجی تحویل میں لیاگیا؟ عدالتفوجی ہو یا سویلین،کیا آرمی ایکٹ کے تحت ٹرائل میں آنے والے بنیادی انسانی حقوق سےخارج ہوں گے؟ جسٹس یحییٰ آفریدی کا اٹارنی جنرل سے استفسار
ذریعہ: geonews_urdu - 🏆 15. / 53 مزید پڑھ »

سانحہ 9 مئی: بلاشبہ حملے سنگین لیکن ٹرائل منصفانہ ہونا چاہیے : چیف جسٹسسپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے خلاف درخواستوں پر سماعت کے دوران چیف جسٹس  عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ 9 مئی کو ہونے
ذریعہ: Nawaiwaqt_ - 🏆 6. / 63 مزید پڑھ »

سائنسدانوں کا بڑھتی عمر کو ریورس کرنے کا طریقہ کار دریافت کرنے کا دعویٰتحقیق میں ایک ایسے کیمیائی طریقہ کار کے بارے میں بتایا گیا جو خلیاتی سطح پر عمر کے اثرات کو ریورس کر سکتا ہے۔
ذریعہ: geonews_urdu - 🏆 15. / 53 مزید پڑھ »

وکیل قتل کیس، چیئرمین پی ٹی آئی ذاتی حیثیت میں طلبسپریم کورٹ آف پاکستان نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین کو وکیل قتل کیس میں پیر کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا۔
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »

فوجی عدالتوں میں سویلین ٹرائل کیس: جب کسی آرمی افسر کی موت نہیں ہوئی تو دفعہ 302 کیسے لگا دی؟ جسٹس مظاہرنقوی آرمی ایکٹ ایک مخصوص کلاس پرلگتا ہے سب پر نہیں چیف جسٹس کے ریمارکسفوجی عدالتوں میں سویلین ٹرائل کیس: جب کسی آرمی افسر کی موت نہیں ہوئی تو دفعہ 302 کیسے لگا دی؟ جسٹس مظاہرنقوی ، آرمی ایکٹ ایک مخصوص کلاس پرلگتا ہے سب پر نہیں، چیف جسٹس کے ریمارکس
ذریعہ: NeoNewsUR - 🏆 20. / 51 مزید پڑھ »