یہ پیغام ان کے ایک دوست کی طرف سے بھیجی گئی ایک تصویر کی صورت میں تھا، جس میں ماسک پہنے کچھ لوگ نظر آتے ہیں جو کلہاڑیوں، پیٹرول کے ڈبوں اور زنجیر پکڑے ہوئے ہیں۔ اس تصویر میں عبرانی اور عربی میں ایک تحریر بھی لکھی تھی۔
اگلے روز قصرا کے لوگ آدھے گھنٹے کے فاصلے پر ہسپتال جانے اور مرنے والوں کی لاشوں کو لے کر واپس آنے کی تیاری کر رہے تھے۔ ایسا کرنے کے لیے انھیں اس علاقے سے گزرنا تھا، جو اسرائیلی آباد کاروں کی بستیوں پر مشتمل ہے۔ ان علاقوں میں اسرائیل کی حماس کے ساتھ جنگ چھڑنے کے بعد سے دو ہفتوں میں تشدد کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔
فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ فلسطینیوں کے ایک پناہ گزین کیمپ پر حملے اور 12 اکتوبر کو اسرائیلی فوج کے ایک فضائی حملے میں کم از کم 12 فلسطینی مارے گئے۔ اسرائیلی پولیس نے ایک اسرائیلی افسر کی ہلاکت کی بھی تصدیق کی۔ویسٹ بینک کے فلسطینیوں کا کہنا ہے کہ عالمی رہنماؤں کی توجہ غزہ میں پیدا ہونے والی تباہی کی طرف ہے تو ایسے میں اسرائیلی آباد کار صورتحال کا فائدہ اٹھا کر ویسٹ بینک کے مختلف گاؤں میں داخل ہو کر مقامی فلسطینیوں کو بے دخل کر رہے ہیں اور عام شہریوں کو قتل کر رہے...
عامر نے منگل کو قصرا میں سید کے ہمراہ ایک انٹرویو میں بتایا کہ ’میں نے ان سے کہا، آپ کا بیٹا زخمی ہے۔ میں فون پر انھیں صدمہ نہیں دینا چاہتا تھا۔‘ یہ سنتے ہی سید میڈیکل سینٹر کی طرف دوڑ پڑا۔ جیسے ہی کاریں اور ایمبولینسیں نابلوس سے رملہ جانے والی سڑک سے گزر رہی تھیں تو شدت پسند اسرائیلی آباد کاروں نے قافلے پر گھات لگا کر حملہ کر دیا۔ اس کے بعد ہونے والی جھڑپ میں، ویڈیو فوٹیج اور عینی شاہدین کے مطابق آباد کاروں نے قافلے پر پتھراؤ کیا۔ قافلے کے کچھ لوگوں نے جوابی پتھراؤ کیا جس پر اسرائیلی آباد کاروں اور فوجیوں نے براہ راست فائرنگ شروع کر دی۔
قصرا کے رہائشیوں نے اس ہفتے بی بی سی کو بتایا کہ گاؤں میں خوف پھیل گیا ہے۔ گذشتہ ہفتے کے آخر میں علاقے میں زیتون کے موسم کا آغاز تھا، لیکن یہاں کے رہائشی جو اپنی آمدنی کے لیے اس فصل پر انحصار کرتے ہیں کا کہنا ہے کہ وہ آباد کاروں کی فائرنگ کے خوف سے گاؤں کے مضافات میں واقع اپنے باغات میں نہیں جائیں گے۔
اس تنظیم کے ایک ترجمان روئے یلن کے مطابق ’بہت سے چرواہوں کے خاندان اور مقامی برادریاں جان بچا کر علاقے سے نکل گئی ہیں۔ انھیں گذشتہ ہفتے آباد کاروں کی طرف سے دھمکیاں موصول ہوئی تھیں۔ مغربی کنارے کے تشدد پر نظر رکھنے والی ایک اور اسرائیلی انسانی حقوق کی تنظیم ’یش دِن‘ کا کہنا ہے کہ سات اکتوبر کے بعد سے پورے مغربی کنارے میں شہریوں کو وہاں سے بے دخل کرنے کے لیے ڈرایا دھمکایا جا رہا ہے۔
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: Nawaiwaqt_ - 🏆 6. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »