ان کے آٹھ بچے ہیں اور ان کی رہائش ضلعے کے ایک دیہی علاقے گوٹھ عمر بگٹی میں تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ 13 اگست سے ان کے علاقے میں مسلسل بارشیں ہورہی تھیں جن سے نہ صرف کچے گھروں کو نقصان پہنچا بلکہ پٹ فیڈر میں شگاف پڑنے کی وجہ سے صحبت پور، جعفر آباد سمیت متعدد علاقے زیر آب آگئے۔ انھوں نے بتایا کہ کچا ہونے کی وجہ سے ان کا گھر مکمل طور ہر منہدم ہوگیا، لیکن اللہ کا شکر ہے کہ کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔وہاب بگٹی نے کہا کہ گھر کے انہدام کے بعد نہ ان کے پاس کوئی خیمہ تھا اور نہ ہی بارش اور کیچڑ کی وجہ سے وہاں مزید ٹھہرنا ممکن تھا اس لیے انھیں نقل مکانی کرنا پڑی۔انھوں نے کہا کہ نصیر آباد ڈویژن کے مختلف علاقوں میں لاکھوں لوگوں نے بے گھر ہونے کے بعد سڑکوں کے کنارے پر پناہ لے رکھی ہے ۔انھوں نے کہا کہ نقل مکانی کے بعد انھیں ڈیرہ مراد جمالی میں ایک دوست نے اپنے گھر میں ایک کمرہ دیا...
جب وہاب بگٹی کی ایک بچے کو گود میں لینے اور باقی بچوں کی چار پائی کے نیچے کیچڑ پر بیٹھنے کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئیں تو صارفین نے اس پر رد عمل کا اظہار کیا۔ ایک اور صارف چوہدری مجید دیرت نے کہا کہ 'کوک سٹوڈیو کے مشہور سانگ کنا یاری سے شہرت حاصل کرنے والے وہاب علی بگٹی کے گھر کی سیلاب کی وجہ سے تباہی دیکھ کر انتہائی افسوس ہوا۔ جنوبی پنجاب، بلوچستان بالخصوص تونسہ شریف کی عوام کے لیے دلی دعا ہے کہ اللّہ ان پر اپنا فضل فرمائے اور اس مشکل گھڑی سے نکالے، آمین۔‘گذشتہ ایک ہفتے کے دوران نصیرآباد ڈویژن سیلاب سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے۔
بلوچستان کے معدنیات ساحل وسائل پر تو سب کی نظر ھے مگر بلوچستان میں سیلاب کی تباھ کاریاں کسی کو دکھائی نھی دیتے.. سیاستدان فوج میڈیا صحافی وکلا ججز سب نے مجرامنہ خاموشی اختیار کی ھے. سب یاد رکھاجائیگا خاموش_انتظامیہ_ڈوبتا_بلوچستان
یہ تو قدرتی معاملہ ہے اس سے ہر کوئی متاثر ہوسکتا ہے سیلاب یہ تو نہیں دیکھتا کہ یہ فوک گلوگار ہے یا کوئی اور۔۔۔۔۔
watch this Islamic state of pakistan Cureent Govt and police and agencies by journalist
Pakistan media and journalist under attack by Pakistan police and secret agencies they are abducting them fake cases doing naked tortured. current Govt is involved in crushed media they abducted Journalist abducted and did tortured to take of his clothes what muslim country