ویب سیریز ’مرزا پور‘نےاسٹار کا درجہ دلوایا، پنکج ترپاٹھیاسلام آباد فیڈریشن آف آل پاکستان یونیورسٹیز اکیڈمک سٹاف ایسوسی ایشنزکے وفد نے مرکزی صدر ڈاکٹر امجد مگسی کی قیادت میں یونیورسٹی اساتذہ اور اعلیٰ تعلیم کو درپیش مسائل کو حل کرنے کے لیے پارلیمنٹ ہاؤس میں سیاسی اور حکومتی قائدین سے ملاقاتیں کیں۔
فپواسا پاکستان کے وفد کی قیادت مرکزی صدر ڈاکٹر امجد عباس مگسی نے کی ان کے ساتھ مرکزی جنرل سیکرٹری ڈاکٹر محمد عزیر، مرکزی نائب صدر ڈاکٹر مظہر اقبال، بلوچستان چیپٹر کے صدر ڈاکٹر کلیم اللہ بڑیچ، اسلام آباد چیپٹر کے صدر ڈاکٹر اقبال احمد اور مرکزی سیکرٹری اطلاعات ڈاکٹر احتشام علی بھی تھے۔فپواسا نمائندگان نے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سیدال خان سے ملاقات کی اور انہیں حکومتی پالیسی کے متعلق اپنے تحفظات سے آگاہ کیا۔ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے یونیورسٹی اساتذہ کی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے، ان تحفظات کو ن لیگ کی اعلی...
اس سلسلے میں ایک اور اہم ملاقات وفاقی وزیر ِ تعلیم خالد مقبول صدیقی سے ہوئی جس میں ایم کیو ایم کے سینیٹر امین الحق اور ایم کیو ایم کی خواتین ممبران قومی اسمبلی نے بھی شرکت کی۔ وفاقی وزیر تعلیم نے فپواسا نمائندگان کو اپنی مکمل حمایت کا یقین دلوایا اور انہیں ریکرنگ بجٹ اور 75 فیصد ٹیکس چھوٹ جیسے بنیادی مسائل کو وزیر اعظم کے علم میں لانے اور ان کو حل کروانے کی یقین دہانی کروائی۔ اس موقع پر فپواسا وفد کا کہنا تھا کہ ان دونوں اقدامات کا فوری اثر متوسط طبقے پر ہو گا اور اگر ان مسائل کو حل نہ کیا گیا...
فپواسا پاکستان نے پیپلز پارٹی کے سینیٹرز، سینیٹر تاج حیدر، سینیٹر بیرسٹر ضمیر گھومرو اور سینیٹر سردار عمر گورگیج سے بھی ملاقات کی اور انہیں یونیورسٹی اساتذہ کو درپیش مسائل سے آگاہ کر کے، اس ضمن میں اپنا کردار ادا کرنے کی درخواست کی۔ وفد نے چیئرمین ہائیر ایجوکیشن کمیشن ڈاکٹر مختار احمد اور ایگزیکٹو ڈائریکٹر ایچ ای سی ڈاکٹر ضیا ء القیوم سے ملاقات کی اور ان سے ایچ ای سی بجٹ، ٹیکس ریبیٹ ، ٹی ٹی ایس سیلریز، بی پی ایس سروس سٹرکچر اور ریسرچ سینٹرز کی فنڈنگ جیسے دیرینہ مسائل کو حل کروانے اور 14 مئی کو...
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: ExpressNewsPK - 🏆 13. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: geonews_urdu - 🏆 15. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: geonews_urdu - 🏆 15. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: ExpressNewsPK - 🏆 13. / 53 مزید پڑھ »