سسٹم میں خرابی کے سبب اس ملازم کو بیک وقت ایک لاکھ 80 ہزار امریکی ڈالرز کے مساوی رقم چلی کی کرنسی ’پیسو‘ کی شکل میں ادا کی گئی—فوٹو فائل
جنوبی امریکی ملک چلی سے تعلق رکھنے والے ایک شخص کو اس کی کمپنی نے حادثاتی طور پر 286 ماہ یعنی تقریباً 24 سالوں کی تنخواہ ادا کردی جس کے بعد مذکورہ شخص غائب ہوگیا۔ امریکی اخبار کے مطابق یہ غیر معمولی واقعہ چلی کے سب سے بڑے کولڈ کٹس کنسورشیو انڈسٹریل ڈی الیمینٹوز کے ہیومن ریسورس ڈپارٹمنٹ میں پیش آیا جہاں کے آفس اسسٹنٹ کو اچانک ہی احساس ہوا کہ اس کے اکاؤنٹ میں کہیں زیادہ تنخواہ ٹرانسفر کردی گئی ہے جس کے بعد وہ فوری طور پر منیجر کے پاس پہنچا۔
پتہ چلا کہ سسٹم میں خرابی کے سبب اس ملازم کو بیک وقت ایک لاکھ 80 ہزار امریکی ڈالرز چلی کی کرنسی ’پیسو‘ کی شکل میں ادا کیے گئے جب کہ اس کی تنخواہ 542 امریکی ڈالرز تھی۔ یہ رقم اس کی تنخواہ سے 286 گنا زیادہ تھی تاہم اس وقت ملازم نے تمام رقم واپس کرنےکا کہا لیکن وہ آفس سے غائب ہوگیا،کچھ دن بعد جب کمپنی کو علم ہوا تو انہوں نے اس سے رابطے کی کوشش کی لیکن اس کا کوئی سراغ نہیں ملا۔چلی کے سب سے بڑے کولڈ کٹس کنسورشیو انڈسٹریل ڈی الیمینٹوز کے ہیومن ریسورسز ڈپارٹمنٹ کا کوئی ملازم جو اس کا ذمہ دار ہے اب اس معاملے پر پریشانی کا شکار ہوگیا۔
اسکو پکڑ کر رقم کومی خزانہ میں جمع کرائیں
اگلا ہو سکتا ہے اب تک چاند پر پہنچ چکا ہو یا پھر خوشی سے ۔۔۔۔۔۔۔۔🥲