گذشتہ چند ہفتوں سے پاکستان تحریک انصاف کی طرف سے یہ عندیہ دیا جا رہا ہے کہ وہ موجودہ حکومت کے علاوہ ملک کی طاقتور اسٹیبلشمنٹ سے بھی بات چیت کے لیے تیار ہیں۔
پارٹی قائد کے موقف کی وضاحت کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ مذاکرات سیاسی جماعتوں سے ہونے چاہییں۔ ’مذاکرات کا مطلب پاور شیئرنگ نہیں ہے۔ بانی پی ٹی آئی پاور شیئرنگ کی بجائے عوامی سیاست پر یقین رکھتے ہیں۔‘ انھوں نے پی ٹی آئی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ حکومت سے اس لیے مذاکرات نہیں کرنا چاہتے کیونکہ ’پی ٹی آئی والے نجات دہندہ کی تلاش میں ہیں، ہم مذاکرت کرسکتے ہیں، نجات نہیں دلا سکتے۔‘
صحافی و تجزیہ نگار عاصمہ شیرازی اس بارے میں کہتی ہیں کہ ’میرا نہیں خیال کہ پی ٹی آئی میں اس معاملے پر کوئی اختلاف ہے، بلکہ ان کی تو یکسوئی ہے کہ مذاکرات ہونے چاہیے اور صرف اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ ہونے چاہیے۔‘عمران خان کس سے بات کرنا چاہتے ہیں؟ انھوں نے کہا کہ ’جب تک عمران خان کو رہا کرنے کے لیے سنجیدہ کوششیں نہیں ہوتیں، تب تک یہ مذاکرات معاملات کو طول دینے کے مترادف ہے۔‘
دریں اثنا مجیب الرحمان شامی کی رائے میں ’عمران خان یہ چاہتے ہیں کہ ان کے مذاکرات اسٹیبلشمنٹ، آرمی چیف اور آئی ایس آئی کے سربراہ سے ہوں، اور وہ سیاسی رہنماؤں خصوصاً موجودہ حکومت سے کوئی بات نہیں کرنا چاہتے ہیں، نہ ہی ایسا کوئی عندیہ ان کی جانب سے دیا گیا ہے۔‘ سابق وزیر اعظم اقتدار سے بے دخلی تک فوج کے ساتھ مفاہمت کے خواہاں رہے تاہم 2022 میں انھوں نے اپنے خلاف ایک کامیاب تحریک عدم اعتماد پر اس وقت کے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ پاکستانی فوج نے ماضی میں بارہا سیاست میں مداخلت کے الزام کی تردید کی ہے۔
دوسری طرف عاصمہ شیرازی کی رائے ہے کہ عمران خان اور تحریک انصاف کے لیے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ ’اسٹیبلشمنٹ ان کے ساتھ مذاکرات نہیں کر رہی ہے۔‘
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
تحریک انصاف کن سے مذاکرات چاہتی ہے اور یہ کب ہونگے ؟ شہریارآفریدی نے اہم ...اسلام آباد ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شہریار آفریدی نے کہا ہے کہ صرف آرمی چیف اور ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) انٹرسروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) سے مذاکرات چاہتے ہیں۔ ’ہم مذاکرات کریں گے، آرمی چیف اور ڈی جی آئی کے ساتھ، ان لوگوں کو اسٹیبلشمنٹ نےسپورٹ کیا ہے، میرا لیڈر کوئی این آر او نہیں چاہتا، پاکستان کے بہتر مستقبل...
ذریعہ: DailyPakistan - 🏆 3. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: geonews_urdu - 🏆 15. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »