بدترین جنگوں کا بھی اختتام ہوتا ہے۔ جیسے دوسری عالمی جنگ میں آخری نتیجے یہی تھا کہ مرنے تک لڑائی جاری رہے۔ اکثر جنگیں ایسے معاہدوں پر ختم ہوتی ہیں جن سے کوئی مکمل طور پر مطمئن نہیں ہوتا۔ لیکن اس سے کم از کم خونریزی رُک جاتی ہے۔ اور اکثر سب سے بُری لڑائیوں کے باوجود متحارب فریق بتدریج اپنے پرانے اور کم دشمنی پر مبنی تعلقات کو بحال کر لیتے ہیں۔
اگر ہماری قسمت اچھی ہو تو روس اور یوکرین کے درمیان امن کے لیے اِسی عمل کا آغاز ہو گیا ہے۔ یوکرین میں روس سے متعلق ناراضی کئی دہائیوں تک چلے گی۔ مگر دونوں فریقین امن چاہتے ہیں: یوکرین اس لیے کہ اس کے شہر اور گاؤں تباہ ہو چکے ہیں۔ اور روس اس لیے امن چاہتا ہے کہ اُس نے چیچنیا میں دونوں پُرتشدد جنگوں سے زیادہ فوجی اور ساز و سامان کا نقصان اٹھایا ہے۔ لیکن کوئی بھی ایسے امن معاہدے پر دستخط نہیں کرنا چاہے گا جس سے اُن کے اپنے زوال کا امکان پیدا ہو۔ روسی صدر ولادیمیر پوتن اپنی ساکھ اور عزت کو برقرار...
صدر زیلنسکی کا اہم مقصد یہ بھی ہے کہ یوکرین یہ سب کچھ ہونے کے بعد ایک متحد ملک بن کر اُبھرے، نہ کہ بطور ایک روسی صوبہ یا خطہ۔ یہ وہ تاثر ہے جو اس جنگ کے آغاز سے قبل روسی صدر پوتن کا خیال تھا۔ صدر پوتن کی توجہ اس بات پر ہے کہ وہ کسی طرح اپنی فتح کا اعلان کر دیں۔ انھیں اس بات سے فرق نہیں پڑے گا اگر ان کی پوری انتظامیہ یہ سمجھتی ہو کہ روس نے بلاضرورت یوکرین میں مداخلت کی۔ نہ ہی انھیں اس بات سے کوئی سروکار ہو گا کہ 20 فیصد کے قریب روسی، جو دنیا کے حقائق جانتے ہیں، وہ یہ کہیں کہ پوتن نے اپنی خواہش کی بنیاد پر سب داؤ پر لگایا اور ہار گئے۔یہ لڑائی ان لوگوں کی حمایت حاصل کرنے کی کوشش میں لڑی جا رہی ہے جو سرکاری ٹی وی کی ہر بات سُنتے اور مانتے ہیں۔ بے شک روسی ٹی وی پر بہادر ایڈیٹر ماریا نے...
تو کیا صدر پوتن اس تباہ کن جنگ کے بعد بھی روسی اکثریت کو اچھے ہی دکھائی دیں گے؟ شاید ایسا اس صورت میں ممکن ہو سکتا ہے اگر یوکرین کے آئین میں لکھا جائے کہ وہ مستقبل میں نیٹو کا رُکن نہیں بنے گا۔ صدر زیلنسکی نے پہلے ہی اس کی تیاری کر لی ہے جب انھوں نے نیٹو سے کچھ ایسا مانگا جو وہ کبھی نہیں دے سکتا تھا ۔ پھر انھوں نے مایوس ہو کر نیٹو پر تنقید کی۔ زیلنسکی نے یہ تک کہہ دیا کہ اگر نیٹو کا یہ رویہ ہے تو یہ شمولیت کے لائق...
باعزت طریقہ صرف یوکرین پر قبضہ کرکے ہی ممکن ہے ۔ ورنہ امریکہ و برطانیہ شیطان کے بھی باپ ہیں وہ کبھی پوتن کو عزت ملنا برداشت نہیں کرتے
Defeat or victory are the only way out from the war
جیسے اتحادی نعرے لگاتے لگاتے نکل رھے ھیں 🇵🇰
John Simpson opinion is biased and racist. He had tack record of writing biased reports on war in Iraq, Iran,Afghanistan and many more!
روس یوکرین میں کھیل تماشے دکھانے نہیں آیا کہ یورپ کے کہنے پر وہ، اتنے بھاری فوجی اخراجات کر کے خالی ہاتھ واپس چلا جائے، اور ایشیا کو لٹنے کے لئے، یورپ کے لئے چھوڑ دے. جبکہ تمام ایشیائی ممالک اس وقت رشیا کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہوئے ہیں.
یوکرائن کو چاہیئے کہ وہ جتنا جلدی ہو سکے، پیوٹن کی باتیں مان لے، اور اپنے عوام کو مزید تباہی سے بچا لے.
Ohhhhhh just rubbish
سفارتکاری وہ واحد راستہ ہے جو مذاکرات کی میز پر لے جائیگا تاہم یہ بات طے ہوگی کے یوکراین کی خودمختاری اور آزادی پر ایک انچ بھی نقصان نہ آنےپائے یوکرین ایک خودمختار اور آزاد ملک ہے جسپر روسی جارہیت کا جواز نہیں بناتا یہ جنگ اب ختم ہونی چاہئے یہ معاملا انسانی جانوں کے تحفظ کاہے
اسے باعزت طریقہ صرف خان بتاسکتا ھے جس کی خود کتے والی ھورکھی ھے
😄😄😄 LMAO what a joke BBC Urdu
Surprised that script is not see ?
یوکرائن پر ایٹمی بم گرا کر۔
UKRAINE is having theirs STUPID President, He knew about this face he can not WIN WAR against World One of the Military Superpower like RUSSIA. He could solve it by negotiation. ONLY SOLUTION Ukraine President Zelensky MUST RESIGN AND War will automatically be stopped! Naeem Rajp
صرف عمران خان نیازی اس جنگ کو روک سکتا ہے
اسی طرح جسطرح افغانستان سے نیٹو افواج بے عزت ھو کر نکلی ہیں 😀
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: roznamadunya - 🏆 14. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: geonews_urdu - 🏆 15. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: Nawaiwaqt_ - 🏆 6. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »