متاثرہ لڑکی 12ویں جماعت تک تعلیم مکمل کرنے کے بعد اپنے والدین کے ساتھ کھیتوں میں محنت مزدوری کرنے لگی۔بی بی سی گجراتی سے بات چیت میں متاثرہ لڑکی نے بتایا کہ ’پرائیویٹ ٹیکسی کا کرایہ سرکاری بس کے کرایے سے کم تھا، اس لیے میں نے ہر روز ٹیکسی میں کام پر آنا جانا شروع کردیا۔‘
متاثرہ لڑکی نے کہا کہ ’ہمیں ایک دوسرے سے پیار ہو گیا۔ ہم دونوں نے شادی کرنے کا فیصلہ کیا۔ میں نے کہا کہ ہم والدین کی رضامندی سے شادی کریں گے اور وہ مان گیا۔ میں نے اپنے والدین سے بات کی اور وہ ہماری شادی پر راضی ہو گئے۔‘ متاثرہ لڑکی نے بتایا کہ ’اس نے مجھے بتایا کہ اس کے گھر والے شادی کے لیے تیار نہیں ہیں۔ اس لیے اس نے اپنا گھر چھوڑ دیا ہے۔ اس نے کہا کہ جب اس کے والدین شادی کے لیے تیار ہوں گے تو ہم شادی کریں گے۔ پھر وہ ہمارے ساتھ گھر میں ہمارے ساتھ خاندان کے ایک فرد کی طرح رہنے لگا۔‘
ان کا کہنا ہے کہ ’ایک دن جب میری بہن سکول کے لیے تیار ہوئی تو وہ میری بہن کو سکول چھوڑنے کے بہانے لے گیا اور پھر اسے ایک ویران جگہ لے گیا جہاں ڈرا دھمکا کر اس نے میری بہن کا ریپ کیا اور ساتھ ہی دھمکی بھی دی کہ اگر اس نے کسی سے اس واقعے کی شکایت کی تو وہ ہمارے چھوٹے بھائی کو قتل کر دے گا اور مجھے چھوڑ دے گا۔‘متاثرہ لڑکی کے مطابق ان کی بہن نے خوف کی وجہ سے ایک ہفتے تک کسی کو اس واقعے کے بارے میں نہیں بتایا۔ لیکن پیٹ میں شدید درد کی وجہ سے ان کی ماں چھوٹی بیٹی کو بھروچ کے سرکاری ہسپتال لے...
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: ExpressNewsPK - 🏆 13. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »