عدالت نے اٹارنی جنرل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ چاہیں تو کل کرنل انعام الرحیم کو پیش کردیں—فائل فوٹو: شٹر اسٹاک
وفاقی حکومت کی درخواست پر عدالت عظمیٰ کے جسٹس مشیر عالم اور جسٹس منصور علی شاہ پر مشتمل بینچ نے سماعت کی عدالت نے اٹارنی جنرل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ چاہیں تو کل کرنل انعام الرحیم کو پیش کردیں جس پر اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ میری استدعا ہے کہ عدالت ایڈووکیٹ کو پیش کرنے کے حکم کا دوبارہ جائزہ لے، ساتھ ہی انہوں نے ایک مرتبہ پھر یہ کہا کہ مقدمہ چیمبر میں سنیں۔
صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کا کہنا تھا کہ کرنل ریٹائرڈ انعام الرحیم نے عدالت میں آرمی ایکٹ کی کاپی فراہم کی تھی، قلب حسن نے کہا کہ انعام الرحیم وکیل ہیں ان کی اہل خانہ سے ملاقات بھی نہیں کروائی جارہی۔خیال رہے کہ وفاقی حکومت نے سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں موقف اختیار کیا تھا کہ لاہور ہائی کورٹ نے مذکورہ پٹیشن پر اس بات کو نظر انداز کرتے ہوئے فیصلہ دیا ہے کہ وکیل کو آفیشل سیکریٹ ایکٹ 1923 اور آرمی ایکٹ 1952 کی خلاف ورزی کے الزامات کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔درخواست میں مزید کہا گیا تھا...
قبل ازیں 10 جنوری 2020 کو لاہور ہائی کورٹ کے راولپنڈی بینچ نے وزارت دفاع کی جانب سے ایڈووکیٹ انعام الرحیم کی حراست کو غیر قانونی قرار دے کر رہا کرنے کے حکم کے خلاف دائر انٹرا کورٹ اپیل مسترد کردی تھی۔ اس کے ساتھ وہ جنرل ہیڈ کوارٹرز راولپنڈی حملے اور نیوی کے افسران سمیت دیگر افراد کی سزا کے حوالے سے ہونے والے ہائی پروفائل کورٹ مارشل کے خلاف دائر درخواست کے بھی وکیل تھے۔
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: DailyPakistan - 🏆 3. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: Nawaiwaqt_ - 🏆 6. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: Nawaiwaqt_ - 🏆 6. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: Nawaiwaqt_ - 🏆 6. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: DunyaNews - 🏆 1. / 83 مزید پڑھ »