اس کے متعلق 1965ءتک بہت کم نئی باتیں سامنے آئی ہیں۔ اگرچہ پرانی شہادتوں کو وقتاً فوقتاً پیٹ پاٹ کر نئی صورت دینے کی کوشش کی گئی ہے جو شہادتیں ملی ہیں ان کی عام نوعیت خاصی واضح ہے لیکن ان کی تفصیل کے بارے میں یقین سے کچھ نہیں کہا جاسکتا۔ مختصر لفظوں میں صورتحال کو یوں بیان کیا جاسکتا ہے۔
قبل مسیح چوتھے اور تیسرے ہزار سالہ قرون میں ایران کی سطح مرتفع میں سیدھے اوپر اٹھتے ہوئے پہاڑ اور ان کے دونوں جانب نیچے پھیلتے ہوئے دجلہ فرات اور سندھ کے دریائی وادیوں والے میدانوں میں مختلف معاشرے کے لوگ آباد تھے۔ ان کی ٹیکنالوجی بنیادی طور پر متاخر حجری عہد کی تھی لیکن وہ دھیرے دھیرے پتھر‘ کانسے کے عہد Chaleo lithic کے انالیب ہند کی طرف ترقی کررہے تھے۔ ان لوگوں کے دیہات کا معاشرہ مویشی پالنے اور زراعت کرنے پر مبنی تھا اور اس وجہ سے یہ دیہات اس حد تک پائیداری حاصل کر چکے تھے کہ وہ کی شکل...
سندھ اور میسو پوٹیمیا کی تہذیبوں میں جو بنیادی فرق ہے اسے دیکھتے ہوئے اس بات کا کوئی امکان نہیں کہ کسی نزدیکی ربط کے باعث تہذیبی اختلاط عمل میں آیا ہو‘ اس کے ساتھ ہی یہ بات بھی قابلِ ذکر ہے کہ گنگا اور وسط ہند کے تمدنوں کے بارے میں ہماری معلومات اتنی کافی ہیں کہ اور زیادہ مشرق یا جنوب میں اس تہذیب کے آغاز کا امکان نظر نہیں آتا‘ چنانچہ ہم یہی نتیجہ اخذ کرپاتے ہیں کہ کم از کم اپنے مادی پہلوﺅں کے اعتبار سے سندھ کی تہذیب کا فوری آغاز بلوچ یا ایرانی سرحدی خطے سے ہوا۔ اس تہذیب کے نسبتاً مادی مگر اس...
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔