سابق صدر آصف زرداری ایک بار پھر کڑے احتساب کی زد میں ہیں۔ان پر کئی نئے اور پرانے مقدمات چل رہے ہیں ۔توشہ خانہ ریفرنس میں آصف زرداری کو اشتہاری قرار دیا جا چکا ہے ،پارک لین ریفرنس میںچند روز قبل فرد جرم عائد ہوتے ہوتے رہ گئی۔
اس سے ملتے جلتے دعوے 22سال پہلے احتساب سیل کے سربراہ سیف الرحمان کیا کرتے تھے۔بینظیر بھٹو بھی زندگی بھر کرپشن کے الزامات کا سامنا کرتی رہیں مگر تمام ریاستی ادارے اس کرپشن کو ثابت کرنے میں ناکام رہے۔آصف زرداری کی کردار کشی کے لئے ان پر مسٹر ٹین پرسنٹ کی پھبتی کسی گئی ۔وہ بچے جو نوے کی دہائی میںلڑکپن یا جوانی کی دہلیز پر قدم رکھ رہے تھے ،ان میں سے بیشتر اب بھی اس روایت پر ایمان رکھتے ہیں کہ ہر سرکاری ٹھیکے میں سے دس فیصد حصہ آصف زرداری کو جاتا...
اگر وہ بندوق کے زور پر مسلط ہوئے ہوتے تو میں ضرور انکار کرتا ۔بتانے کا مقصد یہ ہے کہ اس وقت کرپشن کے بیانیےکا جادو کیسے سر چڑھ کر بول رہا تھا۔سچ تو یہ ہے کہ مجھے بھی کرپشن کے الزامات خاصے معقول دکھائی دیا کرتے تھے اور اب بھی میں آصف زرداری یا پیپلز پارٹی کو صادق وامین ہونے کا سرٹیفکیٹ جاری کرنے کی پوزیشن میں نہیں مگر صحافت اور تاریخ کے طالب علم کی حیثیت سے بعض حقائق کی روشنی میں چند سوالات اُٹھانے کی جسارت کروں...
مسٹر ٹین پرسنٹ کی یہ اصطلاح اس قدر تواتر کیساتھ استعمال کی گئی کہ لوگ اسے سچ سمجھنے لگے۔میں اس ’’سچ‘‘ کو قبول کرنے پر تیار نہیں کیونکہ آصف زرداری سیاسی کیرئیر کے دوران کئی بار گرفتار ہوئے اور ایک بار تو انہیں مسلسل 11سال تک قید رکھا گیا لیکن کوئی جے آئی ٹی ان پر کرپشن کے الزامات ثابت نہ کرسکی۔
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: DailyPakistan - 🏆 3. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: BBCUrdu - 🏆 11. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: ExpressNewsPK - 🏆 13. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: DunyaNews - 🏆 1. / 83 مزید پڑھ »